فلسطینی تنظیم اسلامی جہاد نے عرب لیگ کی جانب سے فلسطینی اتھارٹی اوراسرائیل کے درمیان غیر مشروط مذاکرات کی منظوری کی مذمت کی ہے- اسلامی جہاد کی طرف سے جاری بیان میں کہاگیاہے کہ عرب لیگ کاموقف عرب ممالک کی طرف سے فلسطینی حقوق سے دستبرداری اختیار کیے جانے کا تسلسل ہے- بیان کے مطابق عرب لیگ کے موقف سے فلسطینی جماعتوں کے درمیان اختلافات میں اضافہ ہوگا- واضح رہے کہ قاہرہ میں عرب ممالک کے وزراء خارجہ کے اجلاس میں فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیل کے درمیان غیر مشروط اور بالواسطہ مذاکرات کے آغاز کی منظوری دی گئی – فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے شرط عائد کی تھی کہ وہ اس وقت تک اسرائیل سے مذاکرات نہیں کریں گے جب تک صہیونی حکومت یہودی آبادکاری کے عمل کو نہیں روکتی- اسرائیل یہودی آبادکاری جاری رکھے ہوئے ہے- اس کے باوجود فلسطینی اتھارٹی کے صدر اب مذاکرات کے لیے نہ صرف تیار ہیں بلکہ سرگرداں ہیں – انہی کے دباؤ پر عرب لیگ نے مذاکرات کی منظوری دی ہے- فلسطینی صدر چاہتے تھے کہ عرب لیگ کی طرف سے مذاکرات کے آغاز کا کہا جائے تاکہ انہیں حفاظت مل سکے- اسلامی جہاد کے بیان کے مطابق مذاکرات کے آغاز سے اسرائیل کی ساکھ بہتر ہوگی جو اپنی نسل پرستانہ پالیسیوں کی وجہ سے دنیا بھر کے ممالک کی جانب سے تنقید کا نشانہ بن رہاتھا-