Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Uncategorized

اسرائیل کے ساتھ مذاکرات کو تحریک آزادی کیلئے زہر قاتل قرار دیا

mahmoud-abbas-pro-israel14 پاپولرفرنٹ برائے آزادی فلسطین(پی ایف ایل پی)نے خبردار کیا ہے رام اللہ کی فلسطینی انتظامیہ اور قابض اسرائیلی حکومت کے درمیان بالواسطہ مذاکرات دراصل امریکا اور اسرائیل کی اس سفارتی حکمت عملی کا حصہ ہے جس کی رو سے آزادی فلسطین کی تحریک کوختم کرنا مقصود ہے۔ پی ایف ایل پی نے منگل کے روز اپنے بیان میں کہا کہ ان مذاکرات کا مقصد تیل سے ما لا مال اس خطے میں امریکی پالیسیوں کی بالادستی اور اسرائیل کے فلسطینیوں کے خلاف جرائم کو تحفظ دینا ہے ۔پاپولرفرنٹ برائے آزادی فلسطین نے عباس انظامیہ پر زور دیا کہ وہ تب تک مذاکرات کی حامی نہ بھر لے جب تک نہ اسرائیل نئی بستیوں کی تعمیرمکمل طور پر روک لے اور اس سلسلے میں پی ایل او ،سنٹرل اور ایگزیکٹیوکمیٹیوں کے رپوٹ کو نظر انداز نہ کرے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ پی ایل او کی سفارشات کو نظر انداز کرکے مذاکرات شروع کرنے سے فلسطینیوں کے درمیان قومی مصالحت قائم کرنے کی کوششوں پر پانی پھیر سکتا ہے ۔ اسی دوران فلسطینی محقق ابراہیم حبیب نے ان باتوں کو خارج از امکان قرار دیا ہے کہ اسرائیل پچھلے سال کی طرح غزہ پر دوبارہ ایسا ہی خوفناک حملہ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔تاہم اس کے بقول غزہ کے ارد گرد اسرائیلی محاصرہ جاری رہے گا۔حبیب نے کہا کہ پچھلے سال غزہ پر اسرائیلی حملے کی ناکامی بنیادی وجہ ہے کہ اسرائیل دوبارہ ایسا حملہ کرنے کی رسک نہیں لے گا۔ دوسری وجہ یہ بھی ہے کہ اسرائیل میں ابھی انتخابات نہیں ہورہے کیونکہ انتخابات میں اسرائیلی ووٹروںکی ہمدردیاں حاصل کرنے کیلئے عام طور پر وہ فلسطینیوں پر زیادہ مظالم ڈھایا کرتے ہیں۔مسٹر حبیب نے اسرائیل کا حملہ نہ کرنے کی مذید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی توجہ اس وقت ایران اور شام کی طرف بھی مبذول ہے۔ ایران کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس نے نیوکلیر صلاحیتیںحاصل کی ہیں ۔غزہ پر ایک بہت بڑے حملے کی صورت میں ایران کے ایٹمی نیوکلیر ریکٹروں کو تباہ کرنے کا اسرائیلی خواب پھر کبھی بھی شرمندء تعبیر نہ ہوسکتا ہے ۔حبیب کے خیال میں اسرائیل غزہ میں حماس حکومت کے خاتمے کی کوششوں کو ختم نہیں کرے گا تاہم اس منصوبے پر عملدرامد عارضی طور پر روک لے گا۔فلسطینی محقق ابراہیم حبیب کے مطابق اسرائیل شام کے محاذ کو بھی گرم کرنے کی کوشش نہیں کرے گا کیونکہ اسے اندازہ ہے کہ اسے اس کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔ اسرائیل کو اپنے ا نٹلی جنس ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ شام نے 40,000 ہزار فوجیوں پر مشتمل خصوصی دستے تشکیل دئیے ہیں جو فلسطینی اور لبنانی مجاہدین کے طرز پر مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan