اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے کے ضلع نابلس کے مشرقی علاقے طانا میں زرعی اراضی پر دھاوا بولا اور فلسطینیوں کے ایک خیمہ اور بچوں کا ایک سکول مسمار کر دیا ہے۔ واضح رہے کہ ایک سال کے عرصے میں صہیونی فوج کا اس علاقے پر یہ دوسرا حملہ ہے۔ شمالی مغربی کنارے میں ’’یہودی بستیوں‘‘ کے معاملات کے نگران غسان ڈگلس نے بتایا کہ درجنوں فوجی گاڑیوں نے علی الصبح طانا کے علاقے پر حملہ کر دیا، یہ علاقہ مشرقی نابلس کے گاؤں بیت فوریک سے 07 کلومیٹر کی مسافت پر واقع ہے۔ حملہ آوروں نے اس علاقے کو عسکری ممنوعہ علاقہ قرار دے دیا ہے۔ دگلس کے مطابق اسرائیلی فوج نے اس علاقے میں موجود حیوانات کی تربیت کی بارہ زرعی بیرکس کو منہدم کر دیا ہے۔ اسی طرح ریڈ کراس کی جانب سے فلسطینیوں کو دیا گیا کیمپ بھی ملیامیٹ کر دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ بچوں کا تین کمروں پر مشتمل ایک سکول بھی گرا دیا گیا۔ پچھلے چودہ ماہ میں اسرائیل نے اس علاقے کو دوسری مرتبہ منہدم کیا ہے۔