اسرائیل کےاعلیٰ سطح کے سیاسی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ ایران کی طر ف سے غزہ کی پٹی کا محاصرہ توڑنے کے لیے ایران سے آنے والے امدادی قافلے کی راہ روکنے کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔ امدادی جہاز کو مصر کی سمندری حدود سے غزہ کے سمندر میں داخل ہونے سے روکا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق یورپی ممالک اور اقوام متحدہ کی طرف سے غزہ کی معاشی ناکہ بندی کم کرنے سے متعلق اسرائیل سے بات چیت کے باوجود اسرائیلی بحریہ ایران کے امدادی جہاز کو روکنے کے لیے پرعزم ہے، ایران کے کسی بھی امدادی جہاز کو غزہ نہیں آنے دیا جائے گا۔ دوسری جانب اسرائیلی اخبار”یدیعوت احرونوت” نے منگل کی اشاعت میں شائع رپورٹ میں کہا ہے کہ اسرائیلی بحریہ کسی صورت میں بھی ایرانی بحری جہاز کو غزہ جانے کی اجازت نہیں دے گی۔ رپورٹ کے مطابق دو بحری جہازوں کا قافلہ امدادی سامان لے کر رواں ہفتےغزہ روانہ ہوگا۔ ان میں سے ایک جہاز ایران کی طرف سے جبکہ دوسرا لبنانی حزب اللہ کی جانب سے غزہ کے لیے روانہ کیا جائے گا۔