اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے میں فلسطین صدر محمود عباس کے زیر کمانڈ امریکی تربیت یافتہ ملیشیا کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب عباس ملیشیا اسرائیل کے خلاف استعمال نہیں ہو گی۔
مرکز اطلاعات فلسطین نے اسرائیلی ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ قابض فوج کے وسطیٰ علاقے کی کمانڈ کے سربراہ ”جنرل آوی مزراحی” نے عباس ملیشیا اوراسرائیلی فوج کے درمیان مغربی کنارے میں جاری سیکیورٹی تعاون بالخصوص مزاحمت کاروں کے خلاف کارروائیوں پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق حال ہی میں مغربی کنارے میں قائم یہودی بلدیاتی کونسلوں کے میئرز نے جنرل مزراحی سے ملاقات کی۔ ملاقات میں صہیونی راہنماؤں نے کہا کہ عباس ملیشیا فی الحال اسرائیلی فوج کے ساتھ بھرپور انداز میں سیکیورٹی تعاون کر رہی ہے تاہم یہ خدشہ موجود ہے کہ عباس ملیشیا کسی بھی وقت اچانک اسرائیلی فوج کے خلاف بھی استعمال کی جا سکتی ہے۔ اس پر جنرل مزراحی نے انہیں یقین دلایا کہ عباس ملیشیا کے حوالے سے وہ مطمئن رہیں، کیونکہ اس کی تربیت اب اس انداز میں کر دی گئی ہے کہ یہ یہودی آباد کاروں یا اسرائیل کے خلاف استعمال نہیں ہوگی۔
مزراحی کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیلی فوج مغربی کنارے میں یہودی آباد کاروں کو ہر ممکن تحفظ فراہم کرے گی اور کسی بھی قوت کی جانب سے یہودیوں کو خطرات درپیش ہوئے تو فوج بھرپور کارروائی کرے گی۔