بیت المقدس کے شہریوںنے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اسرائیلی حکومت یہودی آبادکاروں کی درخواست پر نماز فجر کی اذان اور صبح مسجد اقصٰی میں تلاوت قرآن پر پاپندی عائد کر سکتی ہے. بیت المقدس کے کچھ شہریوں نے مرکز اطلاعات فلسطین سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ انہیں صہیونی ذرائع سے اس نوعیت کی اطلاعات ملی ہیں کہ یہودی آبادکار حکومت کو مسجد اقصیٰ میں اذانیں بالخصوص اذان فجر ختم کرانے کے لیے درخواست دینے پرغورکر رہے ہیں. القدس کے شہریوں نے مسجد اقصیٰ میں اذانوں پر پابندی کی سوچ کو نہایت خطرناک قرار دیتے ہوئےعالم اسلام پر زور دیا کہ وہ قبلہ اول کو تحفظ فراہم کریں. خیال رہے کہ یہودی آبادکاروں کی بڑی تعداد آئے روز نماز فجر سے لے کر رات تک مسلسل آتی رہتی ہے. یہ لوگ اپنے ساتھ رکھے لاٶڈ اسپیکروں کے ذریعے اپنے مخصوص مذہبی رسوم کی ادائیگی کے علاوہ کھانے پینے کی محفلیں بھی منعقد کرتے ہیں. اس سلسلےمیں اسرائیلی فوج کی طرف سے انہیں کوئی رکاوٹ نہیں ہوتی اور انہیں ہر ممکن تحفظ فراہم کیا جاتا ہے.