اسرائیلی حکومت کی جانب سے 31 مئی کو فریڈم فلوٹیلا پرعالمی سمندر میں کئے گئے حملے کی تحقیقات کے لیے قائم کمیٹی نے دو فلسطینی گواہوں کو اپنا بیان ریکارڈ کرانے کے لیےطلب کیا ہے.”تیرکل” کے نام سے قائم تحقیقاتی کمیٹی کی جانب سے مقبوضہ فلسطین کے 1948ء کے علاقوں سے تعلق رکھنے والی دو اہم شخصیات محمد زیدان اور حماد ابودعابس سے کہا ہے کہ کمیٹی کے روبرو پیش ہو کر اپنا بیان قلم بند کرائیں. خیال رہے کہ اس سال 31 مئی کو ترکی سے غزہ کا محاصرہ توڑنے آنے والے امدادی قافلے فریڈم فلوٹیلا پر اسرائیلی فوج نے کھلے سمندر میں حملہ کر دیا تھا. حملے میں ایک امریکی اور نو ترک رضاکار شہید اور دیگر پچاس زخمی ہو گئے تھے. قافلے میں فلسطین کے مذکورہ دونوں افراد بھی شامل تھے. اسرائیلی ریڈیو کے مطابق “تریکل کمیشن” نے مقبوضہ فلسطین میں عرب عوام کے امور کی فالو اپ کمیٹی کے چیئرمین محمد زیدان اور مقبوضہ فلسطین کے جنوبی علاقوں میں تحریک اسلامی کے امیر حماد محمد دعابس کو تحریری طور پر آگاہ کیا ہے کہ وہ کمیٹی کے روبر پیش ہوں اور امدادی جہازوں پر حملوں سے متعلق اپنی گواہی ریکارڈ کرائیں. خیال رہے کہ فریڈم فلوٹیلا میں اسرائیلی کنیسٹ کےعرب رکن محمد الزعبی اور تحریک اسلامی کے اسیر سربراہ شیخ رائد صلاح بھی شامل تھے ، تاہم تحقیقاتی کمیٹی نے ان کے بیانات حاصل کرنے سے گریز کیا ہے. قبل ازیں اقوام متحدہ کی فریڈم فلوٹیلا پر صیہونی فوجی حملے کی تحقیقات کے لیے قائم کمیٹی نے حتمی رپورٹ میں اسرائیل کو قصوروار قرار دیتے ہوئے حملے میں مرتکب افراد کے خلاف عالمی قانون کے تحت کارروائی کی سفارش کی ہے.