ترک وزیراعظم رجب طیب ارگان نے اسرائیل کی جانب سے فلسطین میں جاری جنگی جرائم کی ایک بار پھر شدید مذمت کرتے ہوئے تل ابیب کو خبردار کیا ہے کہ اس نے رویہ نہ بدلا دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات مزید خراب ہوں گے۔ اتوار کے روز ایک نشریاتی ادارے”یورونیوز” کو انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے لیے ضروری ہے کہ وہ پڑوسی ممالک کے ساتھ جاری پالیسی پر نظر ثانی کرے اور فلسطین میں جنگی جرائم سے باز آجائے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو ترکی کے ساتھ تعلقات بگاڑ کے مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا، اسرائیل دنیا میں اپنا وجود برقرار رکھنا چاہتا ہے تو اسے جنگی جرائم ختم کر کے تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات قائم کرنا ہوں گے۔ ترک وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جنگی جرائم پر خاموشی بھی جرم ہے، اسرائیل کی جانب سے بے گناہوں کے قتل عام، وائٹ فاسفورس بموں اور غیر قانونی اسلحہ کے استعمال سے انفراسٹرکچر کی تباہی جیسے اقدامات نہایت قابل مذمت ہیں، ان پرخاموشی اختیار نہیں کی جا سکتی اور اسرائیل کے تمام تر جنگی جرائم کو ہر موقع پر بے نقاب کرنے کا سلسلہ جاری رہے گا۔ طیب اردگان نے کہا کہ اسرائیل کو اپنی جنگی جرائم کے بھیانک نتائج کا اداراک کرنا ہو گا۔ اسرائیلی قیادت اس امرپرغور کرے کے اس کے اقدامات سے اسے کس حد تک فائدہ اور کتنا نقصان ہوا۔ تازہ مثال ترک سفیر کے ساتھ توہین آمیز سلوک ہے، کیا وہ اسرائیل کے لیے ایک بڑی مثال نہیں کہ سفیر کی توہین پراسرائیلی وزیراعظم اور صدر کو معافی مانگنا پڑی تھی۔