صنعاء ۔ مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن
یمن کی تحریک انصار اللہ کے قائد عبدالملک الحوثی نے یوم شہداء کی مناسبت سے دیے گئے ایک خطاب میں کہا ہے کہ قابض اسرائیل کے خلاف ایک نئی محاذ آرائی ناگزیر ہے اور اس کے لیے تیاری جاری رکھنا ضروری ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ ہم اگلی لڑائی کے لیے بنیاد اس تیاری پر رکھ رہے ہیں اور دشمن یا جو بھی اس میں ملوث ہو اس کے خلاف مقابلہ کے لیے تیار رہنا چاہیے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہم یقیناً قابض اسرائیل کے خلاف ایک نئی مقابلہ بازی کی طرف جا رہے ہیں۔
یمنی قائد نے کہا کہ خطے کا استحکام، اس کی سلامتی اور اس کا امن ممکن نہیں جب تک قابض اسرائیل فلسطین پر قابض ہے اور ہماری امت کے خلاف صہیونی سازشوں کو عملی طور پر آگے بڑھا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ قابض اسرائیل غزہ میں جنگ بندی کی خلاف ورزی جاری رکھے ہوئے ہے، قتل اور محاصرہ کر رہا ہے، دروازہ رفح بند کر رہا ہے اور امداد روک رہا ہے۔
الحوثی نے قیدیوں کے معاملے پر بھی بات کی اور کہا کہ قابض دشمن کی ان کے خلاف روا رکھی گئی وحشیانہ حرکات ابھی بھی جاری ہیں اور مردہ اجسام نے بعض قیدیوں پر کیے گئے تشدد کی مہیب تصویر پیش کی ہے۔ انہوں نے دشمن کو انتہائی خونی اور خطرناک قرار دیا اور اس کی نظریاتی بنیاد کو انتہائی خطرناک بتایا۔
قائد نے لبنان کے حوالے سے کہا کہ مزاحمت کے ہاتھ سے ہتھیار چھیننے کی کوششیں ہو رہی ہیں جو لبنان کو جارحیت کے خلاف محفوظ رکھتی ہے، اور خبردار کیا کہ دشمن خطے میں جو کچھ ہو رہا ہے اسے تیل، گیس اور پانی سے متعلق اقتصادی مفادات کے ساتھ جوڑنے کی کوشش کر رہا ہے۔
انہوں نے اپنا خطاب اس الفاظ کے ساتھ ختم کیا کہ ہم ایک ایسے امت ہیں جسے نشانہ بنایا جا رہا ہے چاہے ہم پسند کریں یا نہ کریں اور ہمیں اس کے خلاف صرف جہاد ہی بچا سکتا ہے نہ کہ خوف و سرنڈر۔