فلسطین کے 1948ء کے دوران اسرائیلی قبضے میں چلے جانے والے علاقوں میں قائم قومی کمیٹی نے اسرائیل کی طرف سے باقہ کے علاقے میں 15 مکانات کی مسماری کے اعلان کے بعد شہریوں کو الرٹ رہنے کی تاکید کی ہے۔ گذشتہ روز اسرائیلی حکومت کی ضلعی پلاننگ و ڈویلپمنٹ کمیٹی نے مغربی باقہ کے 15 مکانات کے مالکان کو مکانات خالی کرنے کے نوٹسسز جاری کیے ہیں۔ پیر کے روز مغربی باقہ میں شہریوں کو مکانات مسماری کے نوٹسسز کے اجرا کے بعد قومی کمیٹی کے چیئرمین شریف ہندی نے علاقے کے دیگر اہم شہریوں اور کمیٹی کے دیگر اراکین کے ہمراہ ایک اہم اجلاس منعقد کیا، اجلاس میں اسرائیلی بلدیہ کی طرف سے شہر میں 15 مکانات کو خالی کرانے اور ان کے گرائے جانے سے متعلق نوٹسسز پرغور کیا گیا. اجلاس میں اسرائیل کی طرف سے مکانات مسماری کے ظالمانہ فیصلے کا مقابلہ کرنے اور مکانات مسماری مہم ناکام بنانے کے مختلف طریقوں پر بھی غور خوض کیا گیا۔ گذشتہ روز مقبوضہ علاقوں میں قائم قومی کمیٹی کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ “فلسطینی شہری اسرائیل کی طرف سے مکانات مسماری کے ظالمانہ فیصلے کو کسی صورت بھی تسلیم کرنے کو تیار نہیں، وہ اپنے مضبوط ارادے اور عزم صمیم سے صہیونی حکام پر ثابت کریں گے کہ وہ مکانات مسماری کی کسی مہم کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔” قومی کمیٹی نے باقہ کے تمام شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ فلسطین میں مکانات مسماری کے صہیونی فیصلے کے خلاف بدھ کے روز ہونے والے عوامی احتجاجی مظاہرے میں بھرپور شرکت کریں اور ثابت کریں کہ وہ مکانات مسماری کے سلسلے میں اسرائیل کے کسی اقدام کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ مقبوضہ فلسطین میں باقہ کے مقام پر مکانات مسماری کا اسرائیلی فیصلہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جبکہ مقبوضہ بیت المقدس میں یہودی آباد کاری کی توسیع اور القدس شہر میں فلسطینیوں کے مکانات مسماری کی مہم جاری ہے۔ قابض اسرائیلی فوج نے گذشتہ روز مقبوضہ بیت المقدس میں “سلوان” اور ” بستان” میں 22 مکانات کو مسمار کر دیا تھا۔