قابض اسرائیلی ریاست نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں یہودی آباد کاروں کے لیے 3988 گھروں کی منظوری کی تیاری شروع کی ہے۔
مغربی کنارے میں قابض اسرائیل کی نام نہاد “سول ایڈمنسٹریشن” نے جمعہ کو اعلان کیا کہ سپریم پلاننگ کونسل کی سیٹلمنٹ ذیلی کمیٹی اگلی جمعرات کو ایک میٹنگ کرے گی، جس کا مقصد نئے سیٹلمنٹ پلانز منظور کرنا ہے جس میں 3,988 گھروں کی منظوری شامل ہیں۔
ان بڑے آباد کاری کے منصوبوں کی منظوری اگلے جون کے آخر میں امریکی صدر جو بائیڈن کے “اسرائیل” کے متوقع دورے سے پہلے دی گئی ہے۔
اسرائیل بائیڈن کے دورے کے دوران مصر اور اردن کے علاوہ “ابراہیم ایکارڈز” [معاہدہابراہیمی] کے ممالک کے رہ نماؤں کا اجلاس منعقد کرنے کا خواہاں ہے۔
سول ایڈمنسٹریشن کے بیان کے مطابق نئے سیٹلمنٹ پلانز مندرجہ ذیل بستیوں میں کل 1,452 ہاؤسنگ یونٹس تعمیر کیے جائیں گے۔نیکودیم میں32 ،”معالیہ ادومیم” میں 16 ،کدومیم میں 286 ، دولیو میں ، 90 عمانویل میں 170 ماوو حورن میں110،شعاری تکیوا میں 192 الکناہ 500 اور “ناگوہوت” میں 56 مکانات کی منظوری متوقع ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ اسی اجلاس میں بعض دوسری کالولونیوں میں 2,536 ہاؤسنگ یونٹس کی حتمی منظوری دی جائے گی: ان میں دولیو میں364، معالیح مکماش میں 114 شیوت راحیل میں 534 ،”نیریا” 168 ،”گیوات زیف” میں 136، “افرات” میں40، زوفیم میں” 92، ریواوا میں 64، تل منشیہ میں،107 ، “بیٹار ایلیٹ” میں761 اور “کریات اربع” 156 مکانات کی منظوری دی جائے گی۔