اسرائیلی حکومت نے دو روز قبل مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر نابلس میں نامعلوم شخص کے ہاتھوں ایک یہودی خاندان کے پانچ افراد کے قتل کا انتقام لیتے ہوئے مغربی کنارے اور بیت المقدس میں سیکڑوں یہودی مکانات کی تعمیر کی تعمیر کی منظوری دے دی ہے. اسرائیلی حکومت کے ذرائع کے مطابق وزیراعظم کو مغربی کنارے اور بیت المقدس میں تین بڑی کالونیوں میں سیکڑوں مکانوں کی تعمیر کے لیے سمری بہت پہلے ارسال کی گئی تھی تاہم اس کی فوری طور پر منظوری کا کوئی امکان نہیں تھا. ہفتے کی شب نابلس میں ایتمار کے مقام پر ایک یہودی خاندان کے پانچ افراد کی ہلاکت کے بعد وزیراعظم نے مکانات کی تعمیر کی منظوری دیتے ہوئے ان پر تیزی سے کام شروع کرنے کی ہدایت کی ہے. ذرائع کے مطابق سیکڑوں نئے مکانات کی تعمیر بیت المقدس میں “معالیہ ادومیم”، مغربی کنارے کے شمالی شہر الخلیل میں”غوش عتصیون” اور رام اللہ کے مغرب میں ” کریات سیفر” نامی کالونیوں میں تعمیر کیے جائیں گے. مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی حکومت نے نئے مکانات کی تعمیر کی منظوری ایک یہودی خاندان کے قتل کے انتقام میں دی ہے. نابلس کے قریب ایک یہودی کالونی میں رہنے والے یہودی خاندان کو نامعلوم حملہ آور نے جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب خنجر کے وار کرکے موت کے گھاٹ اتار دیا تھا. واقعے کے بعد مغربی کنارے کے تمام شہروں میں بدستور کشیدگی پائی جا رہی ہے اور یہودی فوجیوں اور یہودی آبادکاروں نے عباس ملیشیا کے ساتھ مل کر فلسطینی شہریوں پر حملے شروع کر دیے ہیں.