مقبوضہ بیت المقدس ۔ مرکز اطلاعات فلسطین
عبرانی اخبار “اسرائیل ٹوڈے” نےاسرائیلی حکومت کے ایک سیٹلمنٹ پلان کا انکشاف کیا جس کا مقصد القدس اور بحرہ مردار کے درمیان ایک بڑے رقبے پر “قومی پارک” قائم کرنا ہے۔ اس میں وضاحت کی گئی ہےکہ یہ ایک ابتدائی منصوبہ ہے جس کا مقصد علاقے کی خصوصیات کو تبدیل کرنا اور اسے یہودی آباد کاروں کے لیے ایک منزل بنانا ہے۔
یہودی ریاست کا پارک مغرب میں “کوچاو ہشہر” یہودی سے شروع ہوتا ہے اور”گش اتزیون” کی بستی کے مشرق میں پہنچتا ہے۔
اسکیم کے مطابق اس پارک میں بحیرہ مردار کا نظارہ کرنے والا تقریباً نصف حصہ شامل ہوگا۔
“اسرائیل ٹوڈے” کے مطابق اس اقدام کے سیاسی اثرات ابھی تک واضح نہیں ہیں، کیونکہ اس سے بین الاقوامی مخالفت کا سامنا ہوسکتا ہے۔ کیونکہ یہ قدم دو ریاستی حل کے اصول کو ختم کر دے گا جو امریکا اور یورپی موقف سے متصادم ہے۔ .
اخبار کے مطابق منصوبہ ساز سیاسی مسائل کو نظرانداز کرتے ہوئے آباد کاروں کی طرف سے روزانہ دراندازی اور دیگر سرگرمیوں کے ذریعے زمین پر عملی مشقیں شروع کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
اس منصوبے میں ایک موبائل ریستوراں نیٹ ورک، شمالی بحیرہ مردار میں ایک ہوٹل کمپلیکس اور ایک معلوماتی مرکز کا قیام شامل ہے۔
اگرچہ اس کے ذمہ داروں کی تعریف کے مطابق یہ ایک ابتدائی منصوبہ ہے، لیکن یہ کوئی نظریہ نہیں ہے، اور سٹریٹجک منصوبہ پہلے ہی مکمل ہو چکا ہے، اور اس کے ذمہ داروں کی جانب سے عملدرآمد کے شراکت داروں کی تلاش کے لیے کام شروع کر دیا گیا ہے۔