اسرائیلی ریڈیو نے بتایا ہے کہ اسرائیل نے مصر کی سرحدوں پر الیکٹرونک باڑ پر لگانا شروع کر دی ہے، ساڑھے 37 کروڑ ڈالرز کی لاگت سے شروع کیے گئے اس منصوبے کا مقصد صحرائے سینا سے چھپ کر اسرائیل داخل ہونے والے افریقیوں کو روکنا ہے۔ صہیونی سکیورٹی اہلکاروں نے مزید بتایا کہ سرحد کے دوسرے حصوں پر بھی الیکٹرونک سینسر نصب کیے جائیں گے۔ ریڈیو کے مطابق اسرائیلی وزیر دفاع ایھود باراک نے اس سرحدی باڑ کو قومی ٹاسک قرار دیا ہے اور اپنی وزارت کے عہدے داروں کو اس کام کو جلد از جلد مکمل کرنے کی ہدایات دی ہیں۔ دوسری جانب اسرائیلی وزارت دفاع کے ڈائریکٹر جنرل ’’اودی شانی‘‘ نے کہا کہ حکومت کی جانب سے اس باڑ کی منظوری کے کچھ ماہ بعد ہی اس پر کام شروع کر دیا گیا ہے، ہم اس کاوش میں خصوصی طور پر پلاننگ ڈیپارٹمنٹ کی کوششوں بالخصوص انتہائی کم وقت میں ٹینڈرز جاری کرنے پر اس کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ اسرائیل کی مصر سے ملحق سرحد پر ہفتہ وار 400 لوگ صہیونی ریاست میں داخل ہوتے ہیں جن میں سے اکثر افریقی ہوتے ہیں، یہ لوگ روزگار کی تلاش میں اسرائیل کے مختلف شہروں میں پھیل جاتے ہیں۔