قابض اسرائیلی حکومت نےمقبوضہ بیت المقدس میں جبل زیتون پر مسجد اقصیٰ کے قریب 24 نئے مکانات کی تعمیر کے منصوبے پر کام شروع کر دیا ہے.
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی محکمہ داخلہ کی پلاننگ و کنسٹرکشن کمیٹی نے جبل زیتون میں براہ راست مکانات کی تعمیرات کے لیے پرمٹ جاری کر دیے ہیں جس کے بعد تعمیراتی سرگرمیوں کا آغاز کر دیا گیا ہے. تعمیراتی منصوبے میں مشرقی بیت المقدس میں ایک یہودی مدرسے کی عمارت بھی شامل ہے جو تین منزلہ تعمیر کیا جا رہا ہے.
ذرائع کے مطابق مسجد اقصیٰ کے قریب نئی تعمیرات کا کام یہودی آبادکاری میں ملوث بدنام زمانہ تنظیم”العاد” کو سونپا گیا ہے. یہ انتہا پسند صہیونی تنظیم یہودی آبادکاری کی حوصلہ افزائی میں بدنامی کی حد تک مشہور ہے.
دوسری جانب اسرائیلی بلدیہ کے زیرانتظام ضلعی پلاننگ کمیٹی کے مندوب اعلیٰ یئیرغبائی کا کہنا ہے کہ القدس ایک کھلا علاقہ ہے اور یہ یہودیوں کے لیے ہمیشہ اسی حیثیت میں رہے گا. وہ جہاں اور جب بھی چاہیں القدس میں تعمیرات کر سکتے ہیں. انہوں نے کہا کہ ہم کسی کو اپنے اس حق کی راہ میں مزاحم ہونے کی اجازت نہیں دیں گے.