صہیونی عقوبت خانوں میں پہلے سے غیر انسانی سلوک کی شکار خواتین میں نیللی الصفدی کی صورت میں ایک اور اضافہ ہو چکا ہے۔ نیللی الصفدی وہ خاتون ہیں جو پہلے ہی طویل عرصے سے صہیونی مظالم کا شکار بنتی چلی آ رہی ہیں، انہیں بارہ نومبر 2009ء کو گرفتار کیا گیا تھا۔ انٹرنیشنل سولی ڈیریٹی فاؤنڈیشن کے تحقیق کار احمد بیتاوی نے الصفدی کو درپیش انتہائی نامساعد حالات کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ ان کے شوہر بیتاوی پہلے ہی سات سال سے زائد عرصے سے اسرائیلی جیل میں ہیں، انہیں 11 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے، آنکھوں کی بینائی سے محرومی کے مشکلات، قید و بند کی صعوبتیں کے بعد بیتاوی کے لیے اسرائیلی عدالت کا حالیہ فیصلہ کسی ایٹم بم سے کم ثابت نہیں ہو گا۔ تحقیق کار نے بتایا کہ اسیرہ نیللی کے بھائی 1996ء میں ایک سرنگ حادثے میں شہید ہو چکے ہیں، ان کے موجودہ چاروں بھائی اسرائیلی فوج کے ہاتھوں گرفتاریوں اور صہیونی فائرنگ میں زخمی ہو چکے ہیں۔ 2007ء میں ان کے والد بھی ایک ایسے وقت میں فوت ہوئے تھے جب ان کا ایک بیٹا اسرائیلی جیل میں تھا۔ اس موقع پر بیتاوی نے مطالبہ کیا کہ اسرائیلی عقوبت خانوں میں موجود ان تمام خواتین کو فی الفور رہا کیا جائے۔