القدس انٹر نیشنل ادارے کی غزہ شاخ کے سربراہ ڈاکٹر احمد حلابیہ نے کہا ہے کہ اسرائیلی قابض انتظامیہ نے پچھلے دو ہفتوں سے فلسطینی عوام اور مقامات مقدسہ کے خلاف ایک نئی مہم پورے شد و مد سے شروع کی ہے۔ اپنے بیان میں ڈاکٹر حلابیہ نے کہا ہے کہ حالیہ دنوں میں قابض انتظامیہ کی طرف سے فلسطینیوں کے درجنوں مکانات اور دوکانوں کو مسمار کرنے کے احکامات جاری کر دئیے گئے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ بیت المقدس میں بالخصوص شفعاط کیمپ میں فلسطینیوں کی گرفتاری کا سلسلہ تیز کردیا گیا ہے۔ ڈاکٹر احمد نے کہا کہ اس کے علاوہ صحافیوں کے ساتھ زیادتی کا سلسلہ، زیر زمین کھدائی جس کے نتیجے میں الاقصیٰ مسجد اور المروانی مسجد کی دیواروں میں شگاف آ گئے ہیں، بیت المقدس کی اہم مذھبی شخصیات کی گرفتاریاں اور انہیں اقصیٰ مسجد کی حفاظت کرنے کے جرم میں قید کی سزا سنانے، کا عمل جاری ہے۔ ڈاکٹر حلابیہ نے اس خدشے کا اظہار کیا کہ اسرائیل بیت المقدس کے پرانے شہر کی تعمیر نو کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے جہاں صرف یہودیوں کو مکانات تعمیر کرنیکی اجازت ہو گی اور مسجد اقصیٰ کی مرمت و تزئین و آرائش پر سخت پا بندی عائد ہوگی ۔ یہ سارا کچھ بیت المقدس کے شہر کے اسلامی تشخص کو ختم کرنے اور اسے ایک مکمل یہودی شہر بنانے کے مقاصد حاصل کرنے کیلئے کیا جا رہا ہے۔