فلسطینی صدر محمود عباس نے اسرائیل کو امن بات چیت کی بحالی کے عوض چھ ماہ کے لیے عارضی طور پربیت المقدس میں یہودی آباد کاری روکنے کی تجویز دی ہے۔ رام اللہ میں قائم صدر عباس کے معاون خصوصی نے ایک غیر ملکی خبر رساں ادارے کو انٹرویو میں کہا کہ محمود عباس اسرائیل سے امن بات چیت کی بحالی کےخواہاں ہیں، اس سلسلے میں صدر عباس نے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن امین نیتن یاھو کو تجویز دی ہے کہ وہ عارضی طور پر کم ازکم چھ ماہ کے لیے بیت المقدس میں یہودی آباد کاری روک دیں تاکہ امن بات چیت کا سلسلہ بحال کیا جا سکے۔ دوسری جانب عبرانی اخبار”معاریف” نے صدر محمود عباس کی تجویز کو فلسطین اسرائیل امن عمل کی بحالی کے سلسلے میں درمیانی حل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس اقدام سے تعطل کا شکار مذاکرات بحال ہو سکتے ہیں بشرطیکہ اسرائیل خفیہ طور پر مقبوضہ بیت المقدس میں آباد کاری کا عمل روک دے۔ دوسری جانب اخبارنے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ نیتن یاھو نے محمودعباس کی تجویز مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل ایک جمہوری ملک ہے اور امن بات چیت پر یقین رکھتا ہے تاہم بیت المقدس میں آباد کاری سے متعلق کسی قسم کی پیشگی شرط عائد نہیں کی جا سکتی۔