اسرائیل نے فلسطینی علاقوں مغربی کنارے اور بیت المقدس میں یہودی آبادکاری میں توسیع کے بعد سنہ 1967ء کی عرب اسرائیل جنگ میں قبضے میں لیے گئے شامی پہاڑی علاقوں “گولان پہاڑیوں” پر بھی تعمیراتی منصوبوں کا آغاز کر دیا ہے. مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیل میں یہودی بستیوں کی تعمیر میں سرگرم تنظیم “افیق ھگولان” نے اپنی ایک تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ اس نے حکومت کے تعاون سے مقبوضہ گولان پہاڑیوں میں قصرین کے علاقے میں “کتسرین” یہودی کالونی کی تعمیرات شروع کر دی ہیں. خیال رہے کہ شامی قصرین گاٶں کچھ عرصہ قبل صہیونی حکومت نے مسمار کر دیا تھا اور اس جگہ پر کتسرین نامی یہودی کالونی کی تعمیر کا منصوبہ تیار کیا گیا. یہودی آبادکاری میں مصروف تنظیم کا کہنا ہے کہ گولان پہاڑیوں میں نئی یہودی کالونی کی تعمیراتی منصوبے میں رہائشی فلیٹس، پارک، اسکول، کیڈٹ کالج اور ایک سوشل سینٹر کا قیام شامل ہے. صہیونی تنظیم کا کہنا ہے کہ کتسرین میں تین نمونے کے مکانات تعمیر کیے جائیں گے. اوسطا ایک مکان 180 مربع میٹرپر پھیلا ہو گا اور اس کی تعمیر پر980 شیکل لاگت آئے گی. تنظیم کا کہنا ہے کہ تعمیراتی سرگرمیاں صرف گولان کی کسی ایک یہودی کالونی تک محدود نہیں بلکہ توسیعی منصوبے میں کئی اور مقامات پر تعمیرات بھی شامل ہیں.. کتسرین میں یہودی کالونی کی تعمیر کا کام ایک ایسے وقت میں شروع کیا گیا ہے جب حال ہی میں صہیونی اسرائیلی وزیر مالیات یووال شٹانٹیس نے اپنے کتسرین میں تعمیرات کے لیے ساڑھے آٹھ ملین شیکل کے بجٹ کی منظوری دی تھی.