مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن
قابض اسرائیل کے داخلی سکیورٹی ادارے شین بیٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ قابض حکام نے ایک روسی شہری کے خلاف ایران کے لیے جاسوسی کے شبہے میں فردِ جرم عائد کر دی ہے۔ الزام کے مطابق مذکورہ شخص نے ایرانی انٹیلی جنس کی ہدایات پر قابض اسرائیل کے اندر بندرگاہوں، تنصیبات اور حساس بنیادی ڈھانچے کی تصویریں بنائیں۔
عبرانی نشریاتی ادارے نے سکیورٹی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ یہ فردِ جرم 30 سالہ وٹالی زویاگینتسیف کے خلاف دائر کی گئی ہے جو قابض اسرائیل میں مقیم ایک روسی کارکن ہے۔ اس پر حساس نوعیت کے بنیادی ڈھانچے کی دستاویز بندی سمیت جاسوسی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا شبہ ظاہر کیا گیا ہے۔
نشریاتی ادارے کے مطابق زویاگینتسیف کو دسمبر 2025ء کے آغاز میں گرفتار کیا گیا تھا۔ تفتیش سے یہ بات سامنے آئی کہ وہ اکتوبر 2025ء سے ایک ایسے شخص کے ساتھ رابطے میں تھا جس نے اپنا نام رومان بتایا اور خود کو روس میں مقیم ظاہر کیا، بعد ازاں یہ انکشاف ہوا کہ وہ ایرانی انٹیلی جنس کا اہلکار تھا۔
ادارے نے بتایا کہ ملزم نے اپنے ہینڈلر کی ہدایات پر قابض اسرائیل کے مختلف علاقوں میں واقع بندرگاہوں میں بنیادی ڈھانچے اور جہازوں کی تصاویر بنائیں۔ اس مقصد کے لیے اس نے سیاحت کا بہانہ استعمال کیا اور اس کے بدلے ڈیجیٹل ذرائع کے ذریعے مالی رقوم وصول کیں۔
عبرانی نشریاتی ادارے نے دعویٰ کیا کہ زویاگینتسیف اس بات سے باخبر تھا کہ اس سے کروائے گئے کام جاسوسی سرگرمیوں کے زمرے میں آتے ہیں جن کا مقصد قابض اسرائیل کو نقصان پہنچانا تھا، اس کے باوجود اس نے مالی مفاد کے تحت مزید ذمہ داریاں قبول کیں۔ ادارے کے مطابق یہ کیس ایرانی انٹیلی جنس کی جانب سے قابض اسرائیل کے اندر اور باہر غیر ملکیوں اور اسرائیلیوں کو بھرتی کرنے کی کوششوں کی ایک مثال ہے۔
نشریاتی ادارے نے مزید بتایا کہ استغاثہ نے آج اس کے خلاف ایک سنگین نوعیت کی فردِ جرم قابض اسرائیل کی مرکزی عدالت میں جمع کرا دی ہے۔
واضح رہے کہ قابض اسرائیل کی پولیس نے نومبر 2025ء کے وسط میں بھی ایک اسرائیلی شہری کو ایران کے لیے جاسوسی کے الزام میں گرفتار کرنے کا اعلان کیا تھا جس پر ایک ریزرو فوجی اہلکارہ کے ذریعے فضائیہ سے متعلق حساس معلومات تہران منتقل کرنے کا شبہ تھا۔
گذشتہ برسوں کے دوران قابض اسرائیل کی پولیس اور شاباک نے درجنوں افراد کی گرفتاری کا اعلان کیا ہے جن پر ایرانی فریق سے رابطوں اور تعاون کے الزامات عائد کیے گئے۔
قابل ذکر ہے کہ قابض اسرائیل اور ایران خطے میں ایک دوسرے کے حریف سمجھے جاتے ہیں اور دونوں کے درمیان کشیدگی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ اس کشیدگی کی تازہ مثال جون 2025ء میں ایران پر قابض اسرائیل کی جانب سے امریکہ کی حمایت سے کیا گیا حملہ ہے جو 13 جون سے شروع ہو کر 12 دن تک جاری رہا۔ اس دوران فوجی اور جوہری مقامات کے ساتھ ساتھ شہری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں ایرانی حکام کے مطابق 606 افراد ہلاک اور 5332 زخمی ہوئے۔
