انسانی حقوق اور اسیران کے حقوق کے محافظ مرکز احرار نے اسرائیلی فوج کے ہاتھوں رائد سرکجی اور ان کے ساتھیوں کی شہادت کو جنگی جرم قرار دیا ہے- مرکز احرار کے ڈائریکٹر فواد خفش نے کہاکہ رائد سرکجی کا قتل بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ورزی ہے – صہیونی حکومت تمام اخلاقی اور قانونی اقدار کو عبور کرچکی ہے – اس نے غیر مسلح شہری کو براہ راست فائرنگ کرکے قتل کیا- فواد خفش کے مطابق رائد سرکجی کو اسرائیلی قید سے رہا ہوئے ابھی ایک سال کا عرصہ بھی نہیں گزار تھا کہ اسے قتل کردیا گیا – ان کی حاملہ بیوی پر فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہوگئیں- فواد خفش نے کہاکہ قیدیوں کے تبادلے کے حوالے سے مذاکرات کا روں کو چاہیے کہ وہ رہائی پانے والے فلسطینی اسیران کے حوالے سے شرائط کو بھی معاہدے کا حصہ بنائیں – تاکہ رہائی پانے والی اسیران کے قتل سے اسرائیلی فوج کو روکا جاسکے – مرکز احرار کے مطابق رائد سرکجی کا قتل اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے لیے دھمکی ہے کہ وہ قیدیوں کو جلا وطن کرنے کے حوالے سے اسرائیلی شرائط تسلیم کرے – اسرائیل نے حماس کو پیغام دیا ہے کہ جن اسیران کو وہ جلا وطن کرنے کا مطالبہ کرتاہے -حماس اسے تسلیم کرلے ورنہ انہیں قتل کردیا جائے گا-