فلسطینی وزیر زراعت ڈاکٹر رمضان آغا نے کہا ہے کہ وادی غزہ کے علاقوں، جوہر الدیک اور المغرقہ کی زرعی زمین کو تہس نہس کرنے اور ماحولیاتی توازن بگاڑنے کیلئے اسرائیل نے جان بوجھ کر ان علا قوں کو سیلاب کی نذر کر دیا – ڈاکٹر آغا نے بدھ کے روز ان خیالات کا اظہار وزارت زراعت کی طرف سے منعقدہ ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا- انہوں نے کہا کہ اسرائیل غزہ کے مشرقی علاقے کے قریب کیمیائی فضلے کے ڈھیر جمع کرتا رہتا ہے اور جب ڈیم کے گیٹ کھولے گئے تو یہ سارا کیمیائی فضلہ غزہ کے سیلابی علاقوں میں پھیل گیا اور جس کے نتیجے میں پیداواری زمین اور پانی دونوں آلودہ ہوگئے- فلسطینی وزیر نے واضح کیا کہ اس سیلاب سے زراعتی سیکٹر کوتقریبا1000000 ڈالرکا نقصان ہوا- ڈاکٹرآغا نے مزید کہا کہ انہوں نے اپنی وزارت کے انتظامی اور فنی امور کے عملے کومتحرک کر دیا ہے کہ وہ نقصان کا پورا تخمینہ لگادیں اور ساتھ ساتھ پیداوری زمیں اور زیر زمین پانی پر اس کے مضر اثرات کی جانچ کریں- انہوں نے اپنی حکومت کے حوالے سے کہا کہ حکومت نے متاثرہ خاندانوں جن کے گھر اس سیلاب میں تباہ ہوگئے تھے میں فوری طور پر ریلیف تقسیم کی-