Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Uncategorized

اسرائیل نے بچوں کے حقوق کی سخت خلاف ورزی کی ہے: عالمی تنظیم

palestine_foundation_pakistan_palestinian-child-abuse1

بچوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی عالمی تنظیم ڈی سی آئی نے صہیونی خفیہ تنظیم شاباک پر گرفتار کیے گئے فلسطینی بچوں کے حقوق کی خلاف ورزی کا الزام لگایا ہے۔ تنظیم کے مطابق بچوں کو بغیر کسی الزام کے ہفتوں قید و بند کی صعوبتوں میں رکھا گیا اور محض یہودی بستی پر حملے کے شبے کی بنیاد پر انہیں بدترین مظالم کا نشانہ بنایا گیا۔ عبرانی زبان میں شائع ہونے والے معروف اخبار ’’ھارٹز‘‘ نے ایک رپورٹ شائع کی ہے جس کے مطابق ’’شاباک‘‘ نے ضلع ناصرہ کے گاؤں عصیرہ قبلیہ کے رہائشی دو بچوں کو یہودی بستی ’’یتسہار‘‘ میں آگ لگانے کے شبے میں گرفتارکیا تھا، انہیں تین ہفتے تک سنہ 1948ء میں قبضہ کیے گئے فلسطینی علاقوں کے شہر بیتح تکفا میں تنظیم کے ہیڈ کوارٹر میں قید رکھا گیا۔ رپورٹ کے مطابق ان دونوں بچوں کو کم از کم ایک ہفتہ جیل کی الگ الگ بیرکوں میں رکھا گیا اور پھر کسی بھی الزام اور عدالتی پیشی کے بغیر ہی انہیں رہا کر دیا گیا۔ واضح رہے کہ ’’یتسہار‘‘ نامی یہودی آبادی میں 02 جون کو آتشزدگی کا واقعہ پیش آیا تھا، جس میں صہیونی پولیس اور شاباک تنظیم کے اہکاروں کے مکان بھی لپیٹ میں آئے، جس کے بعد علاقے میں بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن شروع کیا گیا اور عصیرہ گاؤں میں دو گھروں کو منہدم کرکے 15 اور 16 سال کے دو لڑکے گرفتار کر لیے گئے۔ حراست کے دوران ان دونوں کی آنکھوں پر پٹیاں باندھ دی گئیں اور ان کو ہتھکڑیاں بھی پہنائی گئی۔ رہائی پانے کے بعد بچوں نے اپنے اوپر ڈھائے جانے والے مظالم کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ہم تین ہفتے انتہائی کٹھن مراحل سے گزر کر آئے ہیں۔ ہمیں الگ الگ کوٹھریوں میں ڈال دیا گیا، انتہائی قلیل مقدار میں کھانا دیا گیا، ہمیں پورے دن میں صرف آدھا گھنٹہ بیرک سے باہر نکل کر کھلی ہوا میں سانس لینے کا موقع فراہم کیا جاتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں متعدد جیلوں میں منتقل کیا گیا پہلے حوارہ کی جیل میں رکھا گیا، پھر سالم جیل منتقل کر دیا گیا یہاں تفتیشی افسران نے ہمیں یہودی بستی میں آگ لگانے کا اعتراف نہ کرنے کی صورت میں کرنٹ لگانے کی بھی دھمکی دی، شاباک کے تفتیش کاروں نے دونوں بچوں سے ناکردہ جرم کا اقرار کروانے کے لیے انتہائی اوچھے ہتھکنڈے استعمال کیے مگر ان بچوں کی خوش قسمتی تھی کہ جس وقت یہودی بستی میں آگ لگی دونوں اپنے اسکول میں موجود تھے جس کی بنا پر صہیونی خفیہ تنظیم کو ان بچوں کو چھوڑنا پڑا۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ دوران حراست ایک مرتبہ دونوں بچوں کے گھر والوں کو ان سے ملنے کی اجازت دی گئی مگر اس وقت بھی ایک دوسرے سے بات کرنے پر پابندی لگا دی گئی۔ بچوں نے یہ بھی بتایا ہے کہ ہمیں جن الگ الگ کوٹھریوں میں رکھا گیا تھا وہاں پر روشنی اور ہوا کا گزر تک نہیں تھا، ہمیں چھ یوم تک بغیر کھڑکیوں والی ان تاریک کوٹھریوں میں ڈال دیا گیا۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan