مقبوضہ فلسطین کے شہر ام فحم میں فوجی چیک پوسٹ قائم کرنے کا اعلان کے بعد صہیونی فوجیوں نے شہریوں کی کڑی نگرانی شروع کر دی ہے۔ سنہ 1967ء میں سنہ 48ء کے مقبوضہ فلسطین کی عسکری حیثیت کے خاتمے کے اعلان کے بعد اس علاقے میں پہلی مرتبہ صہیونی چیک پوائنٹ بنائی گئی ہے۔ ڈیموکریٹ فرنٹ کے اسرائیلی رکن پارلیمان (کنیسٹ) عفو اگباریہ نے نائب صہیونی وزیر دفاع مٹن ولانی سے ام فحم کے جنوبی داخلی راستے پر قائم کی جانے والی اس عسکری چیک پوسٹ کو فی الفور ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اگباریہ نے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ اسرائیلی فوج کو عرب علاقوں میں چیک پوسٹ قائم کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ مقبوضہ فلسطین کے عرب شہریوں کو چیک پوائنٹس پر روک کر تفتیشی مراحل سے گزارنا شہری حقوق کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین کے اصل شہریوں کے ساتھ توہین آمیز سلوک کرکے ان کی زندگیوں کو تلخ بنانے کے اس صہیونی منصوبے سے عرب شہریوں اور صہیونی فوج کے مابین نفرت میں اضافہ ہو گا جو کسی بڑے سانحے کا پیش خیمہ بن سکتا ہے۔