اسرائیلی ذرائع کے مطابق صہیونی حکومت نے اسلامی تحریک مزاحمت –حماس –کے راہنما محمود المبحوح کے قتل میں آسٹریلیا کے جعلی پاسپورٹس کے استعمال کے باعث آسٹریلیا میں متعین سفارت کار کی ملک بدری کی تصدیق کی ہے۔ واضح رہے کہ گذشتہ روز آسٹریلیا نے اپنے ہاں تعینات صہینی سفارت کار کو “موساد” کے ایجنٹ کےطور پر کام کرنے اور حماس کے راہنما کے قتل میں جعلی پاسپورٹس کے استعمال کے الزام میں ملک بدر کردیا تھا۔ اسرائیلی ذرائع کے مطابق صہیونی حکومت نے اپنے کنبرا میں تعینات سفارت کار کی ملک بدری کی تصدیق کرتے ہوئے اسے افسوسناک فیصلہ قراردیا ہے۔ اسرائیلی حکومت کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا کی طرف سے سفارت کار کی ملک بدری سے دونوں ملکوں کے درمیان بہتر تعلقات کی راہ میں رکاوٹ ثابت ہوسکتا ہے۔ ادھرآسٹریلوی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ جنوری میں دوبئی میں حماس کے راہنما محمود المبحوح کے قتل کے شبے میں اسرائیلی سفارت کار کے ملوث ہونے اور جعلی پاسپورٹس کے استعمال کی تحقیقات جاری ہیں. اسرائیلی سفارت کار کی ملک بدری کا فیصلہ جعلی پاسپورٹس کے استعمال کے تناظر میں کیاگیا ہے۔یاد رہے کہ دو ماہ قبل برطانیہ نے حماس کے راہنما کے قتل میں موساد کے ایجنٹوں کی طرف سے برطانیہ کے جعلی پاسپورٹس کے استعمال پر لندن میں تعینات صہیونی سفارت کار کو ملک بدر کردیا گیا تھا۔