مغربی اور اسرائیل ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل مقبوضہ فلسطین میں ایک نیا ایٹمی پلانٹ نصب کرنے کی تیاری کر رہا ہے، اس پلانٹ کی تنصیب کا اعلان اسرائیلی وزیر برائے لوکل گورنمنٹ عوزی لانڈو رواں ہفتے فرانس میں ہونے والی یورپی کانفرنس کے دوران کریں گے۔ ذرائع ابلاغ کی نئے ایٹمی پلانٹ کی تیاری سے متعلق جاری ہونے والی اطلاعات پراسرائیل کی جانب سے کسی قسم کا رد عمل سامنے نہیں آیا، اور نہ ہی ان کی صحت یا عدم صحت پرکسی سرکاری اہلکار نے کوئی تبصرہ کیا ہے۔ ادھر برطانوی ریڈیو” بی بی سی” کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیز نے نئے جوہری پلانٹ کی تنصیب کے لیے فرانسیسی وزیر جان لوئی بورلو اور اردنی حکام سے بات چیت کی ہے، تاہم وہ اس سلسلے میں مزید بات چیت کریں گے۔ بات چیت کا مقصد ایٹمی تنصیب کے لیے دونوں ممالک سے فنی تعاون حاصل کرنا ہے۔ واضح رہے کہ فرانس نے 1950 کی دہائی میں اسرائیل کے دیمونا ایٹمی پلانٹ کے سلسلے میں فنی معاونت فراہم کی تھی۔ اسرائیل کو توقع ہے کہ نئے جوہری پلانٹ کے لیے بھی پیرس تل ابیب سے تعاون کرے گا۔ اس سے قبل دسمبر میں اسرائیل کے ایک اخبار”جلوبس” نے انکشاف کیاتھا کہ تل ابیب مصری حدود کے ساتھ ساتھ ایک جوہری پلانٹ نصب کرنا چاہتا ہے،نئے جوہری پلانٹ کا مقصد توانائی کے بحران پرقابو پانا اور بجلی کی تیاری ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ اسرائیلی حکومت اور ماہرین نئے جوہری پلانٹ کی تنصیب اور اس کی تیاری کے سلسلے میں مسلسل بحث و تمحیص کر رہے ہیں۔