مقبوضہ فلسطین میں دنیا بھرسے لائے گئے یہودی آبادکاروں کی جانب سے فلسطینیوں کے ساتھ نسلی امتیازعام شہرت رکھتا ہے لیکن یہودیوں کی نسلی امتیاز پر مبنی پالیسی خود سفید اور سیاہ فام یہودیوں میں پائی جا رہی ہے. اسرائیلی اخبار معاریف نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل میں ایتھوپیا سے لائے گئے سیاہ فام یہودیوں کو نہ صرف زندگی میں سفید فام یہودیوں کے نسلی امتیاز کا سامنا ہے بلکہ مرنے کے بعد بھی ان کے مُردوں کو سفید فاموں کے قبرستان میں دفن کرنے کی اجازت نہیں دی جاتی. اخبارلکھتا ہے کہ یہودیوں کے درمیان نسلی امتیاز پر مبنی فرق اس وقت معلوم ہوا جب کہ ایک ایتھوپیائی نژاد یہودی نے قبروں کے انتظامات کرنے والی تنظیم”کدیشا” سے اپنے ایک عزیز کی فوتگی پر رابطہ کیا. کدیشا تنظیم کے اہلکاروں نے سیاہ فام یہودی سے پوچھا کہ آیا وہ سیاہ فاموں کے قبرستان میں جگہ حاصل کرنا چاہتا ہے یا سفید فاموں کے قبرستان میں. اس پر یہودی نے آبادکار کا کہنا تھا کہ سفید فام یہودی انہیں زندہ برداشت نہیں کرتے بھلا ایک میت کو کیسے برداشت کریں گے.