اسرائیلی انتظامیہ کے بلڈوزروں نے مشرقی القدس کی شیخ جراح کالونی میں آباد معروف فلسطینی خاندان کی سیکڑوں ایکڑ اراضی کو روند ڈالا ہے۔ بلدیہ نے نام نہاد صہیونی مجسٹریٹ کورٹ کی جانب سے سٹے آرڈر کے اجراء کے باوجود ناصر خلیل ابوطاعہ کی اراضی کو بلڈوز کر دیا۔ ابو طاعہ کے بہ قول وہ اپنی زمینوں پر موجود تھے کہ صہیونی گاڑیوں نے دھاوا بولا اور کچھ کہے سنے بغیر زمین بلڈوز کرنا شروع کر دی۔ اراضی پر موجود درخت عمارتیں اور دیگر تعمیرات کو مکمل طور پر منہدم کر دیا گیا، خیال رہے کہ صہیونی بلدیہ چار ماہ قبل بھی انہدامی کارروائی کی تھی۔ ناصر ابو طاعہ کی ملکیت بلڈوز کی جانے والی زمین کی مسافت 33 ایکڑ ہے اور 1978 سے ان کے اور صہیونی انتظامیہ کے مابین تنازع چل رہا ہے۔ صہیونی بلدیہ زبردستی ان کی اراضی پر قبضہ کرنا چاہتی ہے۔ شہری ابو طاعہ کے وکیل نے تمام قانونی حلقے اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ غیر قانونی طور پر ان کی زمین پر قبضے کی صہیونی کوشش کو ناکام بنائیں۔