متنازعہ فلسطینی صدر محمود عباس نے جمعہ کے روز سلامتی کونسل میں اسرائیل مخالف قرارداد کو امریکا کی جانب سے ویٹو کیے جانے پر نہایت بزدلانہ ردعمل کا اظہار کیا ہے. اپنے ایک بیان میں صدرعباس کا کہنا ہے کہ امریکا کی طرف سے اسرائیل مخالف قرارداد کو ویٹو کیے جانے کی کوئی پرواہ نہیں.واشنگٹن کےاس اقدام کی وجہ سے امریکا کے ساتھ دوستی نہیں توڑی جا سکتی. مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق رام اللہ میں فلسطینی اتھارٹی کے ہیڈکواٹر سے صدرعباس کے نام منسوب جاری ایک بیان میں ان کا کہنا ہے کہ امریکا نے سلامتی کونسل میں اسرائیل کی فلسطینی علاقوں میں یہودی بستیوں کےخلاف قرارداد ویٹو کر کے اگرچہ اسرائیل کی حمایت کی ہے تاہم وہ یہ سمجھتے ہیں کہ محض اس اقدام کی وجہ سے فلسطینی اتھارٹی اور امریکا کو اپنے تعلقات نہیں بگاڑنے چاہئیں. محمود عباس کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ میں فلسطینی مندوب کی یہ بھی بڑی کامیابی ہے کہ اس نے سلامتی کونسل کے مستقل ارکان میں سے 14 ارکان کی حمایت حاصل کر لی. خیال رہے کہ جمعہ کے روزسلامتی کونسل کے اجلاس میں فلسطینی مندوب نے فلسطین میں یہودی بستیوں کی تعمیر کی مذمت میں ایک قرارداد سلامتی کونسل میں پیش کی تھی، امریکا نے اس قرارداد کو اسرائیل کے حق میں ویٹو کر دیا تھا. عالمی سطح پر امریکا کے اس اقدام کی شدید مذمت کی گئی ہے لیکن “مدعی سست گواہ چست ” کے مصداق فلسطینی اتھارٹی اور صدرعباس نے نہایت بزدلانہ ردعمل کا اظہار کیا ہے.