اردن میں سپریم نیشنل ایگزیکٹیو کمیٹی برائے تحفظ وطن اور اسرائیل سے تعلقات مخالف محاذ نے صہیونی ریاست کی طرف سے اردن کے ساتھ کیے گئے معاہدوں کی خلاف ورزی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے.اسرائیل مخالف کمیٹی کا کہنا ہے عمان اور تل ابیب کے درمیان وادی عربہ سمیت دیگر معاہدوں کو اسرائیل کی جانب سے خلاف ورزی پر کالعدم قرار دیا جائے. مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیل سے تعلقات مخالف محاذ کے چیئرمین حمزہ منصور نے اردن کی نیشنل یونیورسٹی کے ڈین ڈاکٹرخٰالد کرکی کے نام ایک خط میں یونیورسٹی کی طرف سے اسرائیل سے ثقافتی بائیکاٹ کا خیر مقدم کیا ہے. حمزہ منصورکا کہنا ہے کہ نیشنل یونیورسٹی کی طرف سے اسرائیل کے تعلیمی اور ثقافتی بائیکاٹ نے اردن کی نوجوان نسل میں ایک نیا جوش اور جرات کا ولولہ پیدا کیا ہے. انہوں نے کہا کہ اسرائیل اردن کے ساتھ کیے گئے وادی عربہ اور دیگر معاہدوں کی سنگین خلاف ورزیوں کا مرتکب ہو رہا ہے لہٰذا حکومت بھی صہیونی ریاست کے ساتھ کیے گئے تمام معاہدات کالعدم قرار دے. حمزہ منصور کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر خالد کرکی نے ہائیر ایجوکیشن کے طلبہ سے اسرائیل کے ثقافتی اور تعلیمی بائیکاٹ کی جو اپیل کی ہے وہ اسرائیل کے خٰلاف اردن میں بننے والے اردن محاذ میں ایک نیا اضافہ ہے. حکومت کو بھی اردن نیشنل یونیورسٹی کے طرزعمل پر عمل کرتے ہوئے اسرائیل کا بائیکاٹ کرنا چاہیے. اسرائیل مخالف محاذ کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ اردن یونیورسٹی کی طرف سے صہیونی ریاست کے تعلیمی بائیکاٹ سے اردنی عوام کی خود اعتمادی میں اضافہ ہوا ہے، ہمیں یہ ثابت کرنا ہو گا کہ اردنی عوام آزاد ہیں اور وہ اسرائیل کی طرف دو طرفہ معاہدوں کی خلاف ورزی پر اس کا جواب دینے اور اپنے حقوق کے تحفظ کی جرات رکھتے ہیں. واضح رہے کہ اردن یونیورسٹی کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹرخالد کرکی نے حال ہی میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ کے پانچویں سالانہ کانوکیشن کے دوران ہائیر ایجوکیشن کے طلبہ سے اپیل کی تھی کہ وہ اعلیٰ تعلیم کے حصول کیے اسرائیل کا بائیکاٹ کریں. ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے اردن کے ساتھ کیے گئے معاہدوں کی خلاف ورزی، فلسطین میں صہیونی ریاست کے مظالم، غزہ کی معاشی ناکہ بندی اور بیت المقدس میں غیر قانونی یہودی آباد کاری روکے جانے ک اسرائیل کا تعلیمی اور ثقافتی بائیکاٹ جاری رہنا چاہیے