مصری پریس کلب صحافیوں کے لئے ایک ضابطہ اخلاق تیار کرے گا جس کے ذریعے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پرلانے کی کوششوں کو ناکام بنانا مقصود ہے۔ مصری میڈیا سے منسلک ذرائع کا کہنا ہے کہ ضابطہ اخلاق پر مبنی ڈکشنری بھی تیار کی جائی گی جن میں ایسے اصطلاحات شامل ہوں گی جن کا استعمال فلسطین سے متعلق خبروں میں ممنوع قرار دیا جائے گا۔
مصری امور کے ماہر ممتاز صحافی ابراھیم الدراوی نے خبر رساں ادارے قدس پریس انٹرنیشل کو بتایا کہ مصری صحافتی انجمن کے صدر مکرم محمد احمد صحافیوں کے لئے ایک ضابطہ اخلاق تیار کر رہے ہیں جس میں صحافیوں پر اپنی خبروں میں عرب اور اسلامی اصطلاحات استعمال کرنے پر زور دیا جائے گا تاکہ مسئلہ فلسطین کی عرب اور اسلامی شناخت ذہنوں میں راسخ ہو سکے۔
انہوں نے ذرائع ابلاغ میں استعمال ہونے والی اصطلاحات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ میڈیا میں “دیوار براق” کو “دیوار گریہ” کے طور پر لکھا جاتا ہے، جو دراصل یہودی اصطلاح ہے اور مسئلہ فلسطین کی اسلامی شناخت کی درست عکاسی نہیں کرتی۔ اسی طرح متعدد فلسطینی شہروں کےعرب ناموں کے بجائے اسرائیلی حکومت کی جانب سے موسوم کردہ عبرانی نام بکثرت میڈیا رپورٹوں میں دیکھنے کو ملتے ہیں۔
مکرم محمد احمد نے اپنے بات جاری رکھتے ہوِئے کہا کہ پریس کلب نے فلسطین کے مفتی اعظم الشیخ عکرمہ صبری سے فلسطین کے شہروں کے عرب ناموں کی فہرست مانگی ہے تاکہ اسے ضابطہ اخلاق میں شامل کیا جا سکے۔