اسلامی تحریک مزاحمت (حماس)نےتنظیم آزادی فلسطین (PLO) کی ایگزیکٹو کمیٹی کو خبردا ر کیا ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ بے سود مذاکرات کا سلسلہ دوبارہ شروع کرنے سے باز رہے۔ ایسے مذاکرات کے ذریعے اسرائیل کو فلسطینی عوام کے خلاف کئے جانے والے اپنے جرائم پر پردہ پوشی کا موقع ملتا ہے۔
حماس نے پی ایل او کی ایگزیکٹو کمیٹی کو متنبہ کیا ہے کہ وہ فلسطینی قوم کے خواب سستے داموں فروخت کرنے سے باز رہیں۔ یہ وقت ہے کہ پی ایل او بے سود مذاکرات کی تمام آپشنز کو ختم کرنے کا اعلان کرے۔
ایک اخباری بیان میں حماس کا کہنا تھا کہ اسرائیل کھلے عام یہودی آباد کاری، فلسطین کو یہودی رنگ میں رنگنے اورمغربی کنارے کےفلسطینیوں کو ہجرت پرمجبور کرنے جیسے ظالمانہ اقدامات کے ساتھ غزہ کی پٹی کا محاصرہ بھی جاری رکھے ہوئے ہے۔ ادھر امریکا بھی اسرائیل سے مزید یہودی بستیوں کی تعمیر رکوانے میں ناکام ہوچکا ہے۔ ایسے میں اوسلو گروپ کا خیالی امریکی یقین دہانیوں اورعرب فالو اپ کمیٹی کی ناقابل فہم “اجازت” سے مذاکرات کا ڈول ڈال رہا ہے۔
حماس نے کہا کہ موجودہ خطرناک صورتحال میں ہم پی ایل او کو خبردار کرتے ہیں کہ وہ دشمن کے ساتھ بے سود مذاکرات کی بحالی کے فیصلے سے باز رہے اور جارح اسرائیل کو فلسطینی قوم کے خلاف مزید جرائم کے ارتکاب کا حوصلہ نہ دے۔
بیان میں کہا گیا کہ اوسلو گروپ کا موہوم امریکی یقین دہانیوں پر اعتبار بے بنیاد سوچ ہے۔ہم اسے فلسطینیوں کے حقوق کو داو پر لگانے کی نئی کوشش سے تعبیر کرتے ہیں۔
اسلامی تحریک مزاحمت نے پی ایل او کی ایگزیکٹو کمیٹی سے اپیل کی کہ وہ فلسطینیوں کے خواب بیچنے سے باز رہیں ۔ وہ دو ٹوک الفاظ میں مذاکراتی عمل کی ناکامی کا اعلان کریں ۔ فلسطینیوں کے مسلمہ قومی حقوق کے تحفظ پر مبنی متفقہ پروگرام ترتیب دینے کی کوشش کی جائے۔