الجزائر کے ایک معروف قومی اخبار”الجزائرنیوز” نے اپنی ایک تازہ رپورٹ میں بتایا ہے کہ اسرائیل “افق6” اور “افق7” سیٹلائٹس کے ذریعے الجزائر کی فوجی اور حساس شہری تنصیبات کی جاسوسی کر رہا ہے.
کثیرالاشاعتی انگریزی روزنامہ کی ایک تازہ رپورٹ میں تبایا گیا ہے کہ اسرائیل کا خلا میں موجود سیٹلائٹ”افق 6″ ام البواقی کے مقام پر ملک کے سب سے بڑے فوجی اڈے کی تصاویرحاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے.
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی مصنوعی سیارے “افق 6” نے الجزائر کے الدراریہ میں “النور”اور عین وسارہ کے مقامات پر قائم جوہری تنصیبات”السلام” کی بھی تصاویرحاصل کی ہیں. جس پر الجیرین حکام میں شدید تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے. اخبار لکھتا ہے کہ الجزائر فضا میں موجود مصنوعی سیاروں کی نقل وحرکت خصوصا دشمن ممالک کے سیٹلائٹ کی نگرانی کےلیے جدید ترین راڈار سسٹم حاصل کرنے کے لیے کوشاں ہے.
رپورٹ کے مطابق الجزائر میں دو ایٹمی گھر صرف پرامن مقاصد کے لیے کام کر رہے اور ان کی براہ راست نگرانی عالمی توانائی ایجنسی آئی اے ای اے کی جانب سے کی جا رہی ہے. جبکہ اسرائیل کا الزام ہے کہ الجزائر فوجی مقاصد کے لئے جوہری ایندھن افزودہ کر رہا ہے.
جوہری اور فوجی تنصیبات کی براہ راست نگرانی کے لیے اسرائیل نےایک دوسرے سیٹلائٹ “افق 7” کو بھی خلا میں چھوڑ رکھا ہے جس کے ذریعے ملک میں اہم مقامات قائم فوجی اڈوں اور ایٹمی تنصیبات کی نگرانی کی جا رہی ہے.
دوسری جانب الجزائری حکومت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے اس کی فوجی اور جوہری تنصیبات کی جاسوسی حال ہی میں الجزائر اور روس کے درمیان ہوئے اسلحہ کے ایک بڑے معاہدے کے بعد بڑھا دی گئی ہے. روس اور الجزائر میں اسلحہ کی خریدو فروخت کے معاہدے کے بعد الجزائر عرب اور افریقی ممالک میں اسلحے کے خریدار ممالک میں تیسرے نمبر پر آ گیا ہے.