اسرائیل کی ایک تجارتی کمپنی نے مصر کے ساتھ قدرتی گیس کی خریداری کے ایک بڑے معاہدے کے لیے مذاکرات شروع کیے ہیں. ذرائع کے مطابق صہیونی کمپنی قاہرہ سے دو کروڑ مکعب میٹر گیس کی خریداری کرے گی. کثیرالاشاعتی عبرانی اخبار”یدیعوت احرونوت ” نے معیشت سے متعلق اپنے خصوصی ایڈیشن میں شائع رپورٹ میں بتایا ہے کہ اسرائیل کی گیس کا کاربار کرنے والی کمپنی “ھحفرا لیسرائیل” کے اہلکاروں اور مصری حکام کے درمیان حال ہی میں قاہرہ میں مذاکرات ہوئے ہیں. مذاکرات کے ابتدائی مراحل میں قاہرہ کی طرف سے اسرائیل کو دو کروڑ مکعب میٹر گیس کی فراہمی پر بات چیت کی گئی. رپورٹ کے مطابق اسرائیلی کمپنی اور مصری حکام کے درمیان بات چیت کا سلسلہ اب بھی بدستور جاری ہے. اسرائیلی کمپنی گیس کی خریداری کے بعد اسے مقبوضہ فلسطین میں صحرائے نقب میں قائم بجلی گھر اور بحر مردار کے ساحل پر قائم کارخانوں کو فراہم کرے گی. رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مصری گیس کے منصوبے پر اٹھنے والے اخراجات کا تخمینہ ساڑھے پانچ کروڑ ڈالر لگایا گیا. اخبار لکھتا ہے کہ فریقین معاہدے کے قریب پہنچ چکے ہیں تاہم اضافی ٹیکسوں کی وجہ سے معاہدے پر دستخط نہیں ہو سکے. خیال رہے کہ مذکورہ کمپنی نے اس سال اپریل میں اعلان کیا تھا کہ کمپنی کے اہلکار مصر سمیت خطے کے بعض دیگر ممالک سے قدرتی گیس کی خریداری کے لیے بات چیت جاری رکھے ہوئے ہیں،تاہم کمپنی کی جانب سے یہ نہیں بتایا گیا تھا کہ آیا یہ بات چیت کن ممالک کےساتھ ہو رہی ہے.