اسرائیلی فوج نے القدس کے چاروں اطراف چیک پوسٹیں قائم کرکے فلسطینیوں کی چیکنگ شروع کر رکھی ہے، انہیں چیک پوسٹوں میں سے ایک پر صہیونی فوجیوں نے گزرنے والے ایک فلسطینی کے شناختی کارڈ کو ضبط کر کے اس کی قومیت کو القدس کے بجائے مغربی کنارے کی قومیت میں بدل دیا ہے۔ حالیہ کارروائی بھی پچھلے کئی سالوں سے اہالیاں القدس کو شناخت سے محروم کرکے القدس سے ہجرت پر مجبور کرنے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ مقامی ذرائع کے مطابق بیت حنینا کا رہائشی نوجوان جماع حیدر القدس کی وسطی آبادی کی قریبی یہودی بستی ’’گیلو‘‘ کی قریبی فوجی چیک پوسٹ سے گزر رہا تھا کہ اسرائیلی فوج نے اسے گھیرے میں لے لیا۔ فلسطینی ذرائع نے بتایا کہ مذکور نوجوان روس میں میڈیکل کا طالب علم ہے۔ وہ معمول کے مطابق علاقے سے گزر رہا تھا کہ چیک پوسٹ کے فوجیوں نے روک کر اس کی سخت تفتیش شروع کر دی، اس موقع پر اس تفصیلی تلاشی لی گئی کمپیوٹر پر اس کے شناختی کارڈ کی سکریننگ کی گئی جیسے ہی معلوم ہوا کہ اس کا تعلق برطانیہ سے ہے صہیونیوں نے اسے بتایا کہ وہ القدس میں داخل نہیں ہو سکتا۔