اسرائیلی پولیس نے مسجد اقصی کا دورہ کرنے والے تین صحافیوں کو گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے، پولیس نے فرید صالح، ولید صبابا اور رائد خوری کو مسجد سے باہر نکلتے ہوئے حراست میں لیا اور ان کے کیمرے بھی ضبط کر لیے۔ اسرائیلی حکام نے تینوں صحافیوں کو مسجد اقصی کے اندر تصاویر کھینچنے کے الزام میں حراست میں لیا، واضح رہے کہ اسرائیل نے مسجد اقصی کو میڈیا کے لیے ممنوعہ علاقہ قرار دے رکھا ہے اور یہاں پر اسرائیلی پولیس کی اجازت کے بغیر کسی کو تصاویر لینے کی اجازت نہیں۔ اس موقع پر عملے کے پاس موجود تصاویر اتارنے کا سامان قبضے میں لے لیا گیا، بالخصوص شیخ رائد صلاح کی تصاویر پر مبنی لٹکائے گئے بینرز اتار لیے گئے، اسرائیلی پولیس بینرز لٹکانے والے کی بابت تحقیق کرنے میں مصروف رہی۔ بیت المقدس کے شہریوں نے پچھلے جمعہ کو مسجد اقصی کے مصلے پر سنہ 48ء کے فلسطینی علاقوں میں تحریک اسلامی کے سربراہ شیخ رائد صلاح اور اسی طرح بیت المقدس سے شہر بدری کا نوٹس وصول کرنے والے تین دیگر فلسطینی اراکین پارلیمان کی تصاویر کا بینر لٹکایا تھا۔ چار اراکین پارلیمان کی تصاویر پر مشتمل یہ بینر اسرائیل کی جانب سے القدس اور مسجد اقصی میں سخت سکیورٹی انتظامات کے باوجود آویزاں کیا گیا ہے،