صہیونی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے عرب لیگ کے سربراہ اجلاس کی جانب سے بیت المقدس میں یہودی آباد کاری روکنے کے مطالبے پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی سے مذاکرات کے حامی ہیں تاہم اسرائیل کے مفادات کو نقصان نہیں پہنچنے دیا جائے گا۔
اتوار کے روز اپنے ایک بیان میں نیتن یاھو نے کہا کہ لیبیا میں ہونے والی سربراہ کانفرنس مشرق وسطیٰ میں قیام امن کے فروغ میں کوئی کردار ادا نہیں کر سکتی۔ انہوںنے کہا کہ انہیں ایسا دکھائی نہیں دیتا کہ فلسطینی اعتدال کی طرف آ رہے ہیں۔
ادھر صہیونی وزیراعظم نے کابینہ کے ہفتہ وار اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکا اور اسرائیل کے درمیان روابط موجود ہیں اور باہمی روابط کا سلسلہ قائم رکھیں گے تاہم ایسا کوئی قدم نہیں اٹھایا جائے گا جس سے اسرائیلی مفادات کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہو۔
دوسری جانب لیبیا کے شہر”سرت” میں ہونے والے دو روزہ عرب سربراہ اجلاس کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ مذاکرات یہودی آباد کاری روکنے سے مشروط ہوں گے۔
گذشتہ روز کانفرنس کے اختتام پرعرب لیگ کے جنرل سیکرٹری عمرو موسیٰ نے لیبیا میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ “گیند اب اسرائیل کے کورٹ میں ہے ، دیکھنا یہ ہے کہ اسرائیل خطے میں قیام امن کے لیے عرب لیگ کے مطالبے پر کس حد تک عمل درآمد کرتا ہے۔ ” انہوں نے کہا کہ آئندہ چند روز میں واضح ہو جائے گا کہ اسرائیل عرب سربراہ اجلاس کا کیا جواب دیتا ہے۔