نارویجن وزارت مالیات نے اطلاع دی ہے کہ اس کے زیرانتظام نیشنل آئل فنڈ نے اسرائیل کی دو بڑی کمپنیوں”افریقاـ اسرائیل” اور “ڈانیا سیبوس” کی تیار کردہ مصنوعات کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے.ناروے قومی فنڈ کا کہنا ہے کہ یہ دونوں کمپنیاں مقبوضہ مغربی کنارے میں کام کر رہی ہیں جو فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان یہودی آبادکاری کی وجہ سے متنازعہ علاقہ ہے. مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق”افریقا ـ اسرائیل” گروپ کا انڈسٹریز اسرائیلی مصنوعات کی بڑی کمپنیوں میں شمار کی جاتی ہے.اس کی کئی دیگرممالک میں بھی شاخیں موجود ہیں. گذشتہ برس پیدا ہونے والے عالمی مالیاتی بحران کے نتیجے میں اس کمپنی کے کاروبار پر بھی گہرے منفی اثرات مرتب ہوئے تھے. اس کے بعد کمپنی کے مالک نے “کراس دی اسرائیل روڈ” نامی کمپنی میں اپنے حصص فروخت کر دیئے تھے، ان کی مالیت 50 کروڑ شیکل تھی. ذرائع کے مطابق نارویجن آئل فنڈ نے اسرائیلی کمپنیوں کی تمام مصنوعات فروخت کر دی ہیں اور مزید خریدنے سے انکار کر دیا ہے. فنڈز کا سالانہ بجٹ 04 کھرب 50 ارب ڈالر سے بھی زیادہ ہے. آئل فنڈ ناروے محکمہ مالیات کی نگرانی میں کام کرتا ہے اور اس کے کاروبار کےاپنے طے شدہد اخلاقی ضابطے ہیں، یہ کمپنی جوہری اسلحہ تیار کرنے والی کمپنیوں، ،ماحولیات کو نقصان پہنچانے الی اشیاء اور مزدوروں کے حقوق پامال کرنے والی کمپنیوں سے کسی قسم کا کاروبار نہیں کرتی. خیال رہے کہ حال ہی میں ناروے کی وزارت اخلاقیات نے مغربی کنارے میں یہودی کالونیوں کی تعمیر کے عمل کی شدید مذمت کی تھی اور اسے جنیوا معاہدے کی رو سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی سے تعبیر کیا تھا، جس کے بعد قومی آئل فنڈ نے مغربی کنارے کی صہیونی کمپنیوں کی مصنوعات کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا ہے.