ترکی کے وزیراعظم رجب طیب ایردوان نے فریڈم فلوٹیلا پرصہیونی فوج کے حملے پر کی تحقیقات کے لیے قائم اسرائیلی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی رپورٹ کو مسترد کر دیا ہے. ایردوان کا کہنا ہے کہ انہیں اسرائیل سے کبھی یہ توقع نہیں کہ وہ انصاف کے مطابق فیصلہ کرے گا. یعقوب ٹیرکل کی سربراہی میں جو رپورٹ جاری کی گئی ہے میں انصاف کا قتل کیا گیا اور ان کے نزدیک اس رپورٹ کی اتنی حیثیت بھی نہیں کہ اسے ردی میں ڈالا جائے. دوسری جانب ترکی کے محکمہ خارجہ نے بھی ٹیرکل رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے فریڈم فلوٹیلا پر فوجی حملے کے دفاع کی شدید مذمت کی ہے. خیال رہے کہ گذشتہ برس مئی کے آخری میں ترکی کے غزہ کے لیے امداد لے کر آنے والے امدادی جہاز فریڈم فلوٹیلا حملے کی تحقیقات کے لیے اسرائیل کی قائم کردہ کمیٹی نے اپنی رپورٹ جاری کر دی ہے. رپورٹ میں فریڈم فلوٹیلا پر حملے کو جائز اور فوج کا دفاعی حق قرار دیا گیا ہے. ترک وزیراعظم نے استنول میں صحافیوں کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ “میرے نزدیک اسرائیلی کمیٹی کی رپورٹ کی کوئی حیثیت نہیں اور میں اس پر تبصرہ کرنا بھی وقت کا ضیا ع سمجھتا ہوں.اسرائیل سے کسی بھی صورت میں انصاف کی توقع نہیں. یہ پہلے ہی سے طے تھا کہ صہیونی کمیٹی اسی طرح کے نتائج جاری کرے گی اور فوج کو بری الذمہ قرار دے گی. دوسری جانب ترک وزارت خارجہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ استنبول اسرائیلی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی رپورٹ کو تسلیم نہیں کرتا ، کیونکہ ترکی یہ سمجھتا ہے کہ فریڈم فلوٹیلا پر حملہ اور غزہ کی معاشی ناکہ بندی کا تسلسل دونوں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہیں. بیان میں مزید کہا گیا کہ اسرائیل نے گذشتہ برس ترکی کے امدادی جہاز پر حملہ کر کے دہشت گردی کا مظاہرہ کیا تھا. اس پر اقوام متحدہ کی تفصیلی رپورٹ بھی آ چکی ہے جس میں اسرائیل کو امدادی جہاز پر حملے اور بے گناہ ترک شہریوں کی شہادت کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے. ترک وزارت خارجہ نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ فریڈم فلوٹیلا پر حملے کے سلسلے میں جاری اپنی رپورٹ کے مطابق صہیونی ریاست کے خلاف کارروائی شروع کرے.