مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن
مقبوضہ بیت المقدس محکمہ اوقاف کے مطابق اتوار کی صبح دسیوں صہیونی آبادکاروں نے قابض اسرائیلی فورسز کی فول پروف سکیورٹی میں مسجد اقصیٰ کے صحنوں پر دھاوا بولا جبکہ فلسطینیوں کی جانب سے لگاتار القدس گورنری میں قبلہ اول کی حفاظت کیلئے حاضری بڑھانے اور رباط مضبوط کرنے کی اپیلیں جاری ہیں۔
صبح کے اوقات میں درجنوں آبادکار قبلہ اول کے مختلف صحنوں میں داخل ہوئے اور وہاں کھلے عام تلمودی رسومات ادا کیں اور اشتعال انگیز گشت کرتے رہے جس سے مسجد کے ماحول میں شدید کشیدگی پھیل گئی۔
قابض اسرائیلی فورسز نے القدس کی گلیوں میں فوجی پابندیاں مزید سخت کر دیں اور پرانے شہر کے اطراف اور اس کے دروازوں پر ناکے بڑھا دیئے تاکہ آبادکاروں کے ان مسلسل دھاووں کو تحفظ دیا جا سکے اور اہل القدس اور نماز کے لئے آنے والے فلسطینیوں پر مزید پابندیاں مسلط کی جا سکیں۔
گذشتہ 2025ء میں قابض اسرائیل کی فورسز اور صہیونی آبادکاروں کی جانب سے مسجد اقصیٰ کے خلاف سفاکیت اور ہتک حرمت کے واقعات میں خطرناک اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
’معطیٰ‘ کی رپورٹ کے مطابق اکتوبر کے دوران القدس گورنری میں قابض اسرائیل اور اس کے آبادکاروں کی جانب سے 408 سنگین خلاف ورزیاں درج کی گئیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ سنہ 2025 کے دسویں ماہ میں 18963 آبادکار مسجد اقصیٰ کے صحنوں میں جبراً داخل ہوئے جو گذشتہ عرصے کی نسبت انتہائی تشویشناک اضافہ ہے اور جن کے ساتھ مقدس مقام کی بے حرمتی اور تلمودی رسومات کے مظاہر بھی دیکھے گئے۔
فلسطینی دھڑوں اور القدس کی مقامی قیادت کی جانب سے ایک بار پھر اہل فلسطین کو مسجد اقصیٰ میں موجودگی بڑھانے رباط مضبوط کرنے اور آبادکاروں کی یلغار روکنے کی اپیلیں جاری ہیں۔ القدس کی فعال شخصیات نے عوام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بڑی تعداد میں مسجد اقصیٰ کے صحنوں میں موجود رہیں تاکہ قابض اسرائیل کی یہودیانے کی منصوبہ بندی کو ناکام بنایا جا سکے۔