مغربی کنارے میں یہودی آبادکاروں کی فائرنگ سے ایک فلسطینی شہید جبکہ غزہ میں ایک مظاہرے پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے تین خواتین زخمی ہو گئیں۔
مرکز اطلاعات فلسطین کےمطابق ہفتے کی شام نابلس میں فلسطینیوں کے مظاہرے کے دوران یہودی آباد کاروں نے مظاہرین پرحملہ کر دیا، جبکہ حملے کے دوران اسرائیلی فوج نے بھی فائرنگ کی تاہم یہودی آباد کاروں کے حملے میں سولہ سالہ محمد قادوس گولی لگنے سے موقع پر شہید جبکہ ایک دوسرا شہری زخمی ہو گیا۔
عینی شاہدین کے مطابق “یتصھار” اور “براخا” یہودی کالونیوں کے یہودی آباد کاروں نے”بورین” اور “عراق بورین” کی فلسطینی بستیوں دھاوا بول دیا جس کے بعد شہریوں کی بڑی تعداد گھروں سے باہر نکل ائی۔ اس دوران فلسطینی شہریوں اور یہودی آباد کاروں کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔
دوسری جانب غزہ کے وسط میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے کم ازکم تین خواتین زخمی ہو گئی ہیں۔ اطلاعات کے مطابق اسرائٓیلی فوج نے اس وقت فائرنگ کی جب خواتین، بچوں اورطلبہ کی بڑی تعداد غزہ کے وسط میں وادی سلفا میں یہودی فوج کی آمد رفت اور مورچوں کے قیام کے خلاف مظاہرہ کر رہے تھے۔
مظاہرین نے اسرائیلی فوج کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ اس دوران صہیونی فوج نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے فائرنگ کی جس سے تین خواتین زخمی ہو گئیں۔
ادھر فلسطینی وزارت صحت کے زیرانتظام محکمہ ایمرجنسی سروسز کے ڈائریکٹر ڈاکٹر معاویہ حسنین مرکز اطلاعات فلسطین سے خصوصی گفتگو میں کہا کہ قابض فوج نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے کلاشنکوف سے فائرنگ کی اور ہینڈ گرنیڈ بھی فائر کیے، جس سے تین خواتین زخمی ہوئی ہیں۔ زخمیوں کو غزہ کے ایک ہسپتال میں منتقل کیا گیا ہے جہاں ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے۔