اسرائیلی فوج نے اس ٹینک کو ناکارہ بنانے کا فیصلہ کرلیا جس پر صہیونی فوجی گیلاد شالیت کا اغوا ہوا تھا- اسرائیلی فوج میں اس ٹینک کو نحوست کی علامت تصور کیا جانے لگا ہے- سیمان 3 طرز کا یہ ٹینک اسرائیلی بریگیڈ 71 کے استعمال میں تھا- اسرائیلی ریڈیو کے مطابق چند ایسے واقعات رونما ہوئے ہیں جس سے بریگیڈ 71 کا خیال ہے کہ ٹینک منحوس ہے اور نحوست لاتا ہے- پہلا واقعہ گیلاد شالیت کی قید اور اس کے دو ساتھیوں کے قتل کا ہے جو 25 جون 2006ء کو ہوا- فلسطینی مزاحمت کاروں نے ٹینک کی پچھلی جانب دھماکے کی کارروائی کی اور گیلاد شالیت کو ٹینک کے اندر سے قید کرلیا- اس واقعہ کے بعد مرمت کے لیے ٹینک اڑھائی سال تک استعمال میں نہیں لایا گیا- گزشتہ برس غزہ جنگ کے دوران جب اسے استعمال کیا گیا تو یہ ٹینک ایک دفعہ پھر فلسطینی مجاہدین کی فائرنگ کا نشاناہ بنا- اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کی جانب سے جاری کی گئی ویڈیو ٹیپ میں یہی ٹینک دکھائی دیتا ہے جس سے سر نکالنے والا اسرائیلی فوجی القسام بریگیڈ کے مجاہدین کا شکار ہو جاتا ہے- اسرائیلی ریڈیو کے مطابق اس واقعہ کے بعد ٹینک کو استعمال نہیں کیا- یہ ٹینک صرف کمپلسری ملٹری سروس کرنے والے نوجوانوں کی تربیت کے لیے استعمال کیا جارہا ہے اور منحوس ٹینک کے نام سے مشہور ہے- اب اسرائیلی فوج نے اسے ناکارہ بنانے کا فیصلہ کیا-