قابض اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں مسلسل دراندازی کے ساتھ ساتھ بارڈر پربڑی تعداد میں فوج تعینات کردی ہے اور فوج نے اپنی نقل وحرکت میں اضافہ کر دیا ہے. اسرائیلی فوج کی تعداد میں اضافہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جبکہ فوج نے گذشتہ ایک ہفتے کے دوران ایک عمررسیدہ شہری سمیت کم ازکم چار فلسطینیوں کو شہید کر دیا ہے. عبرانی ٹیلی ویژن کے مطابق فوج نے غزہ بارڈر پر اپنی نقل وحرکت میں اضافہ کر دیا ہے اور کئی اہم مقامات پر پوزیشنیں سنبھال لی ہیں. رپورٹ کے مطابق فوج کو اعلیٰ کمان کی جانب سے کسی بھی ہنگامی حالت سے نمٹنے کے لیے الرٹ کیا گیا ہے. دوسری جانب اسرائیلی وزیر گلعاڈ اردان نے دھمکی دی ہے کہ غزہ کی پٹی سےمزاحمت کاروں کی طرف سے راکٹ حملے جاری رہے تو شہر پر دوبارہ جنگ مسلط کی جائے گی. اسرائیلی ریڈیو سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ “فلسطینیوں اور دنیا کو یہ ادراک ہونا چاہیے کہ راکٹ حملوں کا جواب ایک بڑا حملہ ہے. اسرائیلی فوج وسیع جنگ کے لیے تیار ہے اور کسی بھی وقت یہ جنگ شروع ہو سکتی ہے.ایک سوال پراسرائیلی وزیر کا کہنا تھا کہ فلسطینی مزاحمت کاروں پر راکٹ حملے روکنے لیے عالمی دباٶ کافی نہیں بلکہ غزہ کی مذہبی تنظیموں سے دنیا براہ راست بات چیت کرے اور اسرائیل کو جنگ پرمجبور نہ کرے. ان کا اشارہ غزہ میں حکمران جماعت حماس کی جانب تھا.