اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے میں شمالی اغوار کے علاقے پر دھاوا بولاا اور اہل علاقہ کو گھروں اور دیگر عمارات کے انہدام کے نوٹس دینا شروع کر دیے، صہیونی فوج کی اس تازہ کارروائی میں علاقے کے 204 مکین بے گھر ہو جائیں گے۔ عینی شاہدین کے مطابق اسرائیلی فوج کی گاڑیوں نے گاؤں پر دھاوا بولا اور دیہاتیوں کے زیر استعمال عمارات اور مویشیوں کے باڑوں کو منہدم کرنا شروع کر دیا، عینی شاہدین نے بتایا کہ پچھلے ایک ماہ سے بھی کم عرصے میں اسرائیلی فوج اس علاقے پر تین مرتبہ دھاوا بول کر بہت سی املاک کو نقصان پہنچا چکی ہے۔ عینی شاہدین نے مزید بتایا کہ اسرائیلی فوج نے خربہ فارسیہ میں بسنے والے دراغمہ اور مخامرہ کے خاندانوں کے گھروں کو گرانے کی نوٹس جاری کر دیے حالانکہ یہ زمین ان خاندانوں کی ملکیت ہے اور اس کی باقاعدہ رجسٹریشن بھی کرائی گئی ہے۔ علاقے کے رہائشی عارف دراغمہ نے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ اس علاقے کے رہنے والوں کو گھروں کے انہدام کے نوٹس دیے جانے کی یہ پہلی کارروائی نہیں ہے، لیکن اس مرتبہ گھروں کو خالی کرنے کے لیے صرف چوبیس گھنٹے کی مہلت دی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اسرائیلی قابض فوج کی تازہ کارروائی سے علاقے کے سیکڑوں رہائشی ضلع طوباس کی مشرقی وادی مالح میں منتقل ہونے پر مجبور ہو جائیں گے، یہ وادی طوباس شہر سے بیس کلومیٹر کی مسافت پر ہے جس کی وجہ سے خربہ کی زمین تیاسیر نامی چیک پوائنٹ سے آگے نہر اردن تک پھیل جائیں گی۔