قابض اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر الخلیل میں مسلمانوں کے ایک مذہبی مرکزحرم ابراھیمی میں فلسطینیوں کے داخلے پر پابندی عائد کرتے ہوئے حرم کی جانب جانے والے تمام راستوں پر فوج بٹھا دی ہے. مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق حرم ابراھیم کے اردگرد تمام مارکیٹں اور دکانیں غیر معینہ مدت کے لیے بند رکھنے کے احکامات دیے گئے ہیں جب کہ کسی فلسطینی کے حرم میں داخلے کو سختی سے ممنوع قرار دیا گیا ہے. عینی شاہدین کے مطابق صہیونی فوج نے حرم ابراھیمی میں فلسطینیوں کے داخلے پر پابندی اس وقت لگائی جب یہودی آبادکاروں نے الخلیل میں فلسطینیوں پر پتھراٶ کر کے ان پر حملے کی کوشش کی.اس پر فلسطینیوں نے بھی جواباً یہودی نو آبادکاروں پر پتھر پھینکے. دونوں اطرف سے ایک دوسرے پر سنگ باری جاری تھی اسی دوران اسرائیلی فوج بکتر بند گاڑیوں کے ساتھ یہودی آباد کاروں کی معاونت کو پہنچ آئی. صہیونی فوج نے فلسطینیوں پر لاٹھی چارج کیا اور انہیں وہاں سے نکال باہر کرنے کے بعد حرم ابرھیمی چاروں طرف سے ناکہ بندی کر لی. ادرھر اسرائیلی ریڈیو نے بتایا ہے کہ حرم ابراھیمی میں ہفتے کے روز صرف یہودیوں کے لیے عبادت کا دن مخصوص ہے. اس روز فلسطینیوں کے وہاں داخلے کو ممنوع قرار دیا گیا ہے. اس کے باوجود فلسطینی ہفتے کو بھی حرم ابراھیمی میں آ جاتے ہیں جس کے بعد وہاں پر موجود یہودی آبادکاروں کے درمیان ان کی جھڑپیں ہوتی ہیں.