’’مرکز مطالعہ اسیران‘‘ نے کہا ہے کہ پچھلے کچھ عرصے میں اسرائیل نے فلسطینیوں کی گرفتاری میں شدید اضافہ کردیا ہے، اسی طرح مغربی کنارے میں فلسطین کے شہروں اور دیہاتوں میں رات گئے چھاپہ مار کارروائیوں میں بھی دوگنا اضافہ کرتے ہوئے اسرائیلی فوج نے ایک سال میں 4320 فلسطینیوں کو گرفتار کر کے پس زنداں کیا۔ ’’مرکز مطالعہ اسیران‘‘ کے موصولہ بیان کے مطابق انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے پیش کی جانے والی یومیہ، ماہانہ اور سالانہ رپورٹوں کے مطابق کوئی دن ایسا نہیں جاتا جس میں بے گناہ فلسطینیوں کو گرفتار نہ کیا جاتا ہو، اس طرح اسرائیلی فوج ایک سال میں فی یوم 12 کی اوسط سے 4320 فلسطینیوں کو گرفتار کر چکی ہے۔ اس طرح ہر ماہ 360 فلسطینی اسرائیلی جارحیت کا شکار ہوتے ہیں۔ مرکز کے ڈائریکٹر رافت حمدونہ کے مطابق صہیونی جیلوں میں فلسطینی قیدیوں کی تعداد تقریبا برابر رہتی ہے کیونکہ رہائی پانے والے قیدیوں کی جگہ فی الفور نئے فلسطینی اسیران پر کر دیتے ہیں۔ اس طرح اسرائیلی جیلوں میں اس وقت 6800 فلسطینی اسیران جیل انتظامیہ کے توہین آمیز سلوک کے رحم و کرم پر ہیں۔ حمدونہ نے مزید کہا کہ اتنہاء پسند متعصب اسرائیلی فوج کی جانب سے فلسطینیوں کے خلاف کی جانے والی ان ظالمانہ کارروائیوں کے آگے بند باندھنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے صہیونی ریاست پر عالمی دباؤ ڈالنے کے لیے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے فوری مداخلت کی اپیل کی تا کہ ’’علاقے میں واحد جمہوری ملک‘‘ اور انسانی حقوق کا محافظ کہلائے جانے والے ملک کی اصلیت کھل کر دنیا کے سامنے آ جائے۔