معروف فلسطینی اسیر رہنما ابو عاصف نائل برغوثی کے بھائی مجاہد عمر برغوثی کے گھر پر ہتھیاروں سے لیس اسرائیلی فوج کی بڑی تعداد نے دھاوا بول دیا۔ رات گئے اس کارروائی میں رام اللہ کے شمالی گاؤں کوبر میں برغوثی کے گھر کو منہدم کر دیا گیا۔ واضح رہے کہ عمر برغوثی چند گھنٹے قبل ہی عباس ملیشیا کے عقوبت خانوں سے رہائی پا کر گھر پہنچے تھے۔ مقامی ذرائع نے بتایا کہ دوران کارروائی صہیونی فوجی اہلکار عمر برغوثی کے گھر کے ساتھ ساتھ پڑوسیوں کے گھروں میں بھی گھس گئے اور بڑے پیمانے پر توڑ پھوڑ کی، فوجیوں نے گھر کے فرنیچر اور دیگر سامان کو شدید نقصان پہنچایا، اس موقع پر گھر کے بچوں اور بزرگوں کو ڈرا دھمکا کر کئی گھنٹے تک ایک کمرے میں محبوس رکھا گیا، اس دوران کسی کو ہلنے اور قضائے حاجت تک کی اجازت نہ دی گئی، خوف و ہراس سے بچے روتے رہے مگر ظالم فوجیوں کے کان پر جوں تک نہ رینگی۔ اس موقع پر فوج ابو عاصف کو گرفتار نہ کر سکی کیونکہ وہ اس دوران گھر سے باہر تھے۔ یاد رہے کہ عباس ملیشیا کی جانب سے حماس کے کارکنوں کے خلاف اس پکڑ دھکڑ مہم کا مقصد اسرائیلی فوج کو یہ پیغام دینا ہے کہ حماس کے کون سے کارکن خطرناک ہیں۔ اسی طرح عباس ملیشیا ان کارروائیوں کے ذریعے اسرائیلی فوج کے کریک ڈاؤن میں تیزی کا سبب بھی بن رہی ہے۔ فلسطینی غیر آئینی حکومت کی اس ملیشیا کا اسرائیلی فوج کے ساتھ سکیورٹی تعاون اپنے نقطہ عروج تک پہنچ چکا ہے۔ اور صہیونی فوج کے اعلی قیادت بارہا عباس ملیشیا کی کارکردگی کی تعریف کر چکی ہے۔ اسرائیلی فوج کے لیے عباس ملیشیا کی ان بلامعاوضہ خدمات کے سبب مغربی کنارے کی سڑکوں اور گلیوں میں اشتعال بڑھتا جا رہا ہے۔ سکیورٹی تعاون کی اس چھتری تلے اب تک اسرائیلی حکومت کے اہلکار رواں سال کی پہلی شش ماہی کے دوران مغربی کنارے میں 1424 کارروائیاں کر چکے ہیں، نہتے بے گناہ فلسطینیوں کے خلاف ان سب کارروائیوں میں صہیونی فوج کو عباس ملیشیا کا پورا تعاون حاصل رہا، اس طرح ان چھ ماہ کے دوران اسرائیلی فوج یومیہ 08 کارروائیاں کرتی رہی اور ہر تین گھنٹے بعد مغربی کنارے کے کسی علاقے میں فلسطینی شہری اسرائیلی فوج کی جارحیت کا شکار ہوتے رہے ہیں۔