مغربی کنارے میں صدر محمود عباس کے زیرکمانڈ سیکیورٹی فورسز اور اسرائیلی فوج کے اعلیٰ عہدیداروں کے درمیان بیت لحم میں ملاقات ہوئی ہےجسمیں فریقین نے فلسطینی تحریک آزادی کچلنے کے لیے سیکیورٹی سے متعلق تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق بیت لحم میں ہونے والی اس ملاقات میں عباس ملیشیا کے ڈائریکٹر بریگیڈیئر زیادھب اور ڈپٹی ڈائریکٹر یوسف عیسٰی جبکہ اسرائیلی فوج کی جانب سے وسطیٰ علاقے کے آپریشنل کمانڈر میجر جنرل غادی شامنی اور بریگیڈئیر نوعام تیبون نے شرکت کی۔ اجلاس کے بعد غادی شامنی نے اپنے ایک بیان میں اجلاس کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ فریقین میں ہونے والی بات چیت میں فلسطینی سیکیورٹی فورسز کے دائرہ کار کو بڑھانے پر بات چیت کی گئی۔ اجلاس میں مغربی کنارے کے بعد مشرقی بیت المقدس اور بعض دیگر عرب علاقوں میں بھی عباس ملیشیا کے کردار پرغور و خوض کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی حکام سے بات چیت کا مقصد اسرائیلی فوج میں شامل بعض غیر عربوں کی فوجی یونٹوں کے ساتھ سیکیورٹی تعاون ہے۔ اسرائیلی فوجی افسر کا کہنا تھا کہ فلسطینی اتھارٹی کے زیر انتظام سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں سے صہیونی فوج کو کافی حد تک ریلیف ملا ہے، ان کی خواہش ہے کہ عباس ملیشیا کو مزید علاقوں میں بھی سیکیورٹی کی ذمہ داریاں سونپی جائیں۔ اس سلسلے میں الخلیل شہر میں بھی مشترکہ گشت اور آپریشن جیسے امور پر بھی بات چیت ہوئی۔ دوسری جانب عباس ملیشیا کے ڈپٹی ڈائریکٹر نے اسرائیلی حکام کے ساتھ گفتگو میں مزاحیہ انداز میں کہا کہ آپ لوگ بھول جاتے ہیں، ہم نے اس سے قبل بھی آپ کے ساتھ غیر عرب فوجی یونٹوں میں تعاون سے انکار کیا ہے اور آئندہ بھی ایسا ہی کریں گے۔ تاہم عملی طور پرانہوں نے اسرائیلی فوج کے ساتھ ہر ممکن تعاون پر اتقاق کیا۔