اسرائیلی فوجی پر زیر حراست فلسطینی مسلمان کو گولیاں مارنے کا الزام ثابت ہو گیا۔ جولائی دو ہزار آٹھ میں مغربی کنارے میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف احتجاج کرنے والے درجن سے زائد فلسطینیوں کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔گرفتاری کے بعد ان مسلمانوں کے ہاتھ کمر کے پیچھے اور ان کی آنکھوں پر پٹیاں باندھ دی گئی تھیں،جبکہ اسرائیلی فوج کے لیفٹیننٹ کرنل نے اپنے فوجیوں کو حکم دیا کہ ان افراد کو گولی مار دی جائے۔جس پر دو اسرائیلی فوجیوں نے ایک فلسطینی کے پاؤں پر بہت قریب سے گولیاں ماریں۔جس کے نتیجے میں اس کے پاوٴں زخمی ہو گئے۔ اس واقعے پر انسانی حقوق کی تنظیموں نے شدید مذمت اور احتجاج کیا،جبکہ مغربی کنارے کے ایک رہائشی نے واقعے کی ویڈیو فوٹیج بنا لی۔جو بعد میں اسرائیلی عدالت میں پیش کی گئی اور اسرائیلی لیفٹیننٹ کرنل پر الزام ثابت ہو گیا۔اس واقعے کے فوراً بعد اسرائیلی کمانڈر کو دوسرے علاقے میں منتقل کردیا گیا تھا۔تاہم اس ویڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد اس افسر اور اس کی بریگیڈ کے دو اہلکاروں کو مورد الزام ٹھہرایا گیا۔ابھی تک ان فوجیوں کی سزا کے بارے میں کوئی اطلاع سامنے نہیں آئی۔تاہم انسانی حقوق کی تنظیموں نے ان فوجیوں کو قرار واقعی سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔