اسرائیلی وفد نے مصر اور اسرائیل کے درمیان جنگ میں ہلاک ہونے والے صہیونی فوجیوں کی باقیات کی تلاش کے لیے اسماعیلیہ شہر میں کھدائی کا عمل شروع کردیا، جس پر مصر کے ارکان پارلیمنٹ نے حکومت کے خلاف احتجاج کیا اور اسے قومی اقتدار اور بالادستی کی خلاف ورزی قرار دیا- مصر کے اخبار ’’المصری الیوم‘‘ کے مطابق اسرائیلی وفد نے مصری تاریخی شہر اسماعیلیہ میں نہر سویز کے قریب ایک ہائی سکول کے متصلہ علاقے میں ان صہیونی فوجیوں کی باقیات کی تلاش میں کھدائی کا کام شروع کردیا ہے جو 1967ء اور 1973ء کی جنگوں میں یہاں پر ہلاک ہوئے تھے- اسماعیلیہ آن لائن ویب سائٹ نے مصری سیکیورٹی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ کھدائی کا کام اسرائیلی حکومت کی جانب سے معلومات فراہم کیے جانے کے بعد کیا گیا- صہیونی مصنوعی سیارے سے حاصل کردہ تصویروں سے یہاں پر اسرائیلی فوجیوں کی قبروں کے متعلق انکشاف کیا گیا- مصری سیکیورٹی فورسز نے اس علاقے کے گرد حفاظتی تار لگا دی ہے- اخبار کے مطابق مصری فوج کی حفاظت میں کھدائی کا کام کیا جارہا ہے جبکہ اسماعیلیہ سے تعلق رکھنے والے بعض ارکان پارلیمنٹ نے اس عمل کو قومی بالادستی کے خلاف قرار دیا- انہوں نے مصری صدر حسنی مبارک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس معاملے میں فوری طور پر مداخلت کرتے ہوئے کھدائی کے عمل کو رکوائیں-